Topics

تسخیر ہمزاد

سوال: میرے دل میں انسانیت کی بھلائی کا درد موجود ہے۔ میں نے ایک بلڈ ڈونر سوسائٹی بنائی ہے جس کا میں بانی صدر ہوں۔ میرے اوپر پچاس ہزار روپے کا قرض ہے۔ میں اس رمضان میں اعتکاف میں بھی بیٹھا ہوں۔ میں نے ایک صاحب کی کتاب میں رجوع ہمزاد کا عمل پڑھا ہے جس کے پڑھنے سے ہمزاد مسخر ہو جاتا ہے۔ میں آپ کا بہت مداح ہوں اور چاہتا ہوں کہ آپ مجھے کوئی ایسا اسم یا عمل بتائیں کہ ہمزاد کی تسخیر ہو جائے یا کوئی اور قوت میری دوست بن جائے تا کہ میں اپنی پریشانیوں پر قابو پا سکوں۔ میری عمر اس وقت 22سال 5ماہ ہے اور انٹر تک پڑھا ہوا ہوں۔ آپ بتلائیں مجھے اس سلسلے میں کیا کرنا ہو گا۔ میری رہنمائی فرما دیں۔

جواب: پہلی بات یہ ہے کہ جن صاحب کی کتاب آپ نے پڑھی ہے آپ کو ان ہی صاحب سے رجوع کر کے تسخیر ہمزاد کے عمل کی اجازت لینا چاہئے نہ کہ مجھ سے۔ دوسری بات جو سمجھنے سے تعلق رکھتی ہے یہ ہے کہ ہمزاد کا تعلق صاحب استدراج لوگوں سے ہوتا ہے اور وہی اسے مسخر کرنے کا گر جانتے ہیں اور رہنمائی کر سکتے ہیں۔ میرا تعلق خالصتاً روحانیت سے ہے اور روحانی لوگوں کی زندگی، اعمال و اشغال سیدنا حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام کی سیرت پاک اور حیات طیبہ کے تابع ہوتی ہے۔ میں تسخیر ہمزاد میں آپ کی رہنمائی کرنے سے اس لئے قاصر ہوں کہ میں خود اس فن اور گر سے واقف نہیں ہوں۔ آپ نے اپنے خط میں بھی لکھا ہے کہ’’یا کوئی اور قوت میری دوست بن جائے۔‘‘ آپ جیسے نوجوانوں کے لئے میرا مشورہ یہ ہے کہ آپ اللہ کے دوست بن جائیں اور اس طرز فکر کو اپنا لیں جو طرز فکر آپ کی اللہ سے دوستی کرا دے۔ ایسی طرز فکر انبیاء علیہ الصلوٰۃ والسلام اور ان وارثین اولیاء اللہ کے مشن پر چلنے سے حاصل ہوتی ہے۔ جب قادر مطلق اور قوی، اللہ سے آپ کی دوستی ہو جائے گی تو باقی تمام قوتیں ہیچ ہو جائیں گی۔ 

Topics


Roohani Daak (4)

خواجہ شمس الدین عظیمی

جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔

آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔