Topics

فضل و کرم

سوال: جناب میں ایک بہت ہی گناہ گار اور بدنصیب انسان ہوں۔ آغاز جوانی میں ہی تباہ و برباد ہو گیا ہوں۔ کمزوری بے حد ہو گئی ہے اور سب سے زیادہ فکر جو مجھے اندر ہی اندر کھائے جا رہی ہے وہ یہ ہے کہ میں اب شادی کے قابل نہیں رہا۔ جسمانی طور پر بھی ختم ہو کر رہ گیا ہوں۔ چلنے سے سانس پھولنے لگتی ہے۔ جسم سوکھ کر کانٹا ہو گیا ہے۔ جسم پر کھال اور ہڈیوں کے سوا کچھ بھی نہیں بچا۔ 

گال پچک گئے ہیں۔ دل و دماغ پر ہر وقت بوجھ اور بھاری پن رہتا ہے جو بھی کھاتا ہوں وہ جسم کو نہیں لگتا۔ پیشاب کرنے کے بعد طبیعت اور خراب ہو جاتی ہے۔ دل کے پاس ہر وقت ہلکا ہلکا درد رہتا ہے۔ یار دوست، رشتہ دار پوچھتے ہیں تمہیں کیا ہو گیا ہے۔ طرح طرح کے سوالات کرتے ہیں۔ میں لوگوں کی باتیں سن سن کر تنگ آ گیا ہوں۔ میرا دل ہر وقت خون کے آنسو روتا ہے۔

عظیمی صاحب! آپ کو خدا اور رسولﷺ کا واسطہ میری حالت پر رحم کھایئے۔ مجھے کوئی ایسا علاج بتایئے کہ ٹھیک ہو جاؤں۔ ہر وقت خود کشی کا خیال آتا رہتا ہے۔ میں اندر سے ٹوٹ پھوٹ چکا ہوں۔ آپ کے جواب کا میں بے چینی سے انتظار کر رہا ہوں۔ براہ کرم جلد از جلد روحانی ڈائجسٹ میں میرے خط کا جواب شائع کر دیں۔

جواب: روزانہ آدھا کلو لوکی چھیل کر کھائیں اور رات کو 100بار کلمہ شہادت پڑھ کر آنکھیں بند کر کے سبز روشنیوں کا مراقبہ کریں۔ گرم چیزوں اور ثقیل کھانوں سے پرہیز کریں۔ 2ماہ تک پرہیز کے ساتھ علاج کریں۔ اللہ تعالیٰ کا فضل ہو جائے گا۔ انشاء اللہ


Topics


Roohani Daak (4)

خواجہ شمس الدین عظیمی

جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔

آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔