Topics
سوال: میں ایک لڑکے کو پسند کرتی ہوں اور اس کا اظہار اپنی والدہ سے کر دیا ہے۔ میری والدہ نے کسی کے کہنے پر میرے اور اس لڑکے کے ستارے ملوائے تو عامل منجم نے سختی سے منع کر دیا کہ لڑکیاں بہت ہوں گی۔ یہ شادی ہرگز نہ کریں۔ اس وجہ سے اب میری ماں بھی ستاروں پر یقین کر کے منع کرتی ہیں۔ جبکہ ہم دونوں یعنی میں اور وہ لڑکا شادی کرنے پر راضی ہیں۔ نہ وہ لڑکا اور نہ میں ستاروں کی زندگی کو مانتے ہیں۔ آپ یہ بتلایئے کہ ستارے ملوانا درست ہے اور یہ کہ ستاروں کے ٹکرانے سے شادی نہ ہونے کا عمل ہو سکتا ہے۔ اسلام کی رو سے کیا ستارے کی چالیں بتلانے والوں کی بات مان لینا چاہئے کہ نہیں؟ خدا کے لئے دل رکھنے والا نہیں سچا اور کھرا حل بتلائیں۔
جواب: آپ نے چونکہ اسلام کی رو سے جواب طلب کیا ہے اس لئے سیدنا حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام کا فرمان ذہن نشین فرما لیں۔
صدق اللہ و کذب النجوم یعنی اللہ سچا ہے اور نجوم جھوٹ۔ اس روشنی میں آپ خود فیصلہ کر سکتی ہیں کہ آپ کو کیا کرنا چاہئے کیونکہ میں نے سچا اور کھرا حل لکھ دیا ہے۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔
آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔