Topics

آئینہ بینی۔احساس کمتری

سوال: میری عمر انیس سال ہے۔ ہر وقت احساس کمتری میں مبتلا رہتی ہوں۔ میری ناک بہت بدصورت ہے، موٹی ہے جس سے چہرے کی ساخت بری طرح متاثرہے۔ نماز پنجگانہ کی پابند ہوں۔ ہر نماز کے بعد دعا کرتی ہوں کہ میں خوبصورت ہو جاؤں اور احساس کمتری سے نجات مل جائے۔

جواب: رات کو سونے سے پہلے آئینہ کے سامنے کھڑے ہو کر آنکھیں بند کر لیں اور یہ تصور کریں کہ آئینہ آپ کو دیکھ رہا ہے۔ دل ہی دل میں یہ الفاظ دہرائیں۔ میری ناک موٹی اور بھدی نہیں ہے۔ چہرے کی مناسبت سے ٹھیک ہے۔ یہ عمل روزانہ پانچ منٹ کر کے بات کیے بغیر سو جائیں۔ اس بات کا خیال رکھا جائے کہ آنکھیں کھولنے کے بعد آئینہ میں اپنا عکس نہ دیکھا جائے اور چالیس روز تک کسی بھی وقت کھلی آنکھوں سے آئینہ بینی نہ کی جائے۔


Topics


Roohani Daak (4)

خواجہ شمس الدین عظیمی

جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔

آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔