Topics

اندھیرا

سوال: جب میں جامعہ ملیہ اسکول میں دسویں کلاس میں پڑھتا تھا تو راشد نام کا لڑکا بھی اسی کلاس میں زیر تعلیم تھا۔ ہم دونوں کی بہت دوستی تھی۔ ایک دوسرے کے گھر آتے جاتے تھے۔ ایک دن میں راشد کے گھر میں تھا کہ اس کی دادی اماں نے غور سے دیکھا۔ دوسرے دن راشد کے گھر گیا۔ دروازے پر دستک دی۔ نیچے دیکھا تو سفید اور کالی دھجیاں پڑی ہوئی تھیں۔ راشد کی بہن نکلی، اس نے کہا کہ راشد نہیں ہے۔ جب واپس اپنے گھر آیا تو گھر کے قریب گلی میں کوا مرا ہوا پڑا دیکھا۔ گھر میں مجھے جب سے ہی اندھیرے سے ڈر لگتا ہے۔ بلی اور کتے سے بہت ڈرتا ہوں۔ مکھی اور مچھر سے بھی ڈرنے لگا ہوں۔

جواب: رات کو اندھیرے میں بیٹھ کر اپنی والدہ صاحبہ سے پندرہ منٹ تک باتیں کیا کریں اگر اندھیرے میں ڈر لگے تب بھی اپنے اوپر جبر کر کے پندرہ منٹ تک باتیں کرتے رہیں۔


Topics


Roohani Daak (4)

خواجہ شمس الدین عظیمی

جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔

آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔