Topics

حسرت و یاس۔مشت زنی

سوال: بابا جان! میں نے جب سے جوانی میں قدم رکھا ہے اپنے آپ کو تباہی کی طرف لے جا رہا ہوں۔ میری عمر چوبیس سال ہے۔ صحت دن بدن خراب ہو رہی ہے۔ گال اندر کی طرف پچکے ہوئے ہیں۔ مزاج میں چڑچڑاپن واقع ہے چہرے کا رنگ پیلا ہے۔ سر اور کمر میں مستقل درد رہتا ہے۔ ذرا سا بھی محنت کا کام کرتا ہوں تو آنکھیں تلے اندھیرا آ جاتا ہے۔ بڑی کوشش کی کہ اس قبیح عادت سے جان چھڑاؤں لیکن ناکام رہتا ہوں۔ ہر وقت احساس بیزاری چھایا رہتا ہے۔ پڑھائی کی طرف ذہن متوجہ ہوتا ہے تو سر میں درد شروع ہو جاتا ہے۔ اپنی زندگی کو ایک تاریک گڑھا سمجھتا ہوں۔ خدا کے لئے میری زندگی کو بچا لیں تا کہ میں صحت مند بن کر بہنوں کی امیدوں کا سہارا بن جاؤں۔

جواب: معلوم نہیں کہ آپ کی طرح اور کتنے نوجوان اس تباہی کی طرف گامزن ہیں۔ عمل پیش خدمت ہے۔ تمام نوجوان اس عمل سے استفادہ کر سکتے ہیں۔

آدھی رات سے کچھ کم گزرنے کے بعد چھت پر چلے جائیں۔ چھت پر جانا ممکن نہ ہو تو کسی ایسی جگہ کھڑے ہو جائیں جہاں کھلا آسمان نظر آ جائے۔ دس منٹ تک شمال رخ منہ کر کے آسمان دیکھتے رہیں۔ اس کے بعد مشرق کی طرف منہ کر لیں اور پانچ منٹ تک خلاء میں دیکھتے رہیں۔ چند ہفتوں کے اس عمل سے خود کو تباہ و برباد کرنے کی عادت سے نجات مل جائے گی۔ اس بات کی وضاحت ضروری سمجھتا ہوں کہ اس تباہ کن عادت کے خراب اثرات سے آدمی شادی کے قابل نہیں رہتا اور ساری زندگی حسرت و یاس میں کٹ جاتی ہے۔ 


Topics


Roohani Daak (4)

خواجہ شمس الدین عظیمی

جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔

آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔