Topics

عصر کے بعد ۔سارے جسم میں درد

سوال: میں آپ کے کالموں کا مطالعہ ضرور کرتا ہوں۔ اور جس طرح آپ لوگوں کا روحانی علاج کرتے ہیں۔ میں اس کو روحانی طریقے سے ہی محسوس کرتا ہوں اور ظاہر ہے کہ اس سے مجھے سکون ہوتا ہے۔ لیکن عرصہ تین سال سے میرے ساتھ بھی ایک مسئلہ ہو گیا ہے۔ جس کی تفصیل میں آپ کو لکھ رہا ہوں۔ امید ہے کہ آپ مجھے میرے مسئلہ کا روحانی اور شافی علاج جلد ارسال فرمائیں گے۔ واضح رہے کہ میں اس عرصے میں ایلوپیتھک، ہومیوپیتھک، یونانی حکیمی اور مقامی طور پر روحانی علاج کرواتا رہا ہوں لیکن میں کوئی خاطر خواہ فائدہ حاصل نہیں کر سکا ہوں جبکہ میں نماز بھی باقاعدگی سے پڑھتا ہوں۔ بہرحال اللہ جو کرتے ہیں بہتر کرتے ہیں۔ میرا مسئلہ مندرجہ ذیل ہے۔ صبح جب بھی میں بیدار ہوتا ہوں مجھے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ جیسے میرے جسم میں کوئی شئے داخل ہو گئی ہے اور اس کے بعد میرا پورا جسم سن ہو جاتا ہے۔ کبھی چکر آتے ہیں اور چکر بھی ایسے ہیں کہ میں معلق ہو گیا ہوں اور میرا قد جیسے کبھی بڑھ رہا ہے اور کبھی گھٹ رہا ہے۔ کاندھوں اور گردن میں مسلسل درد رہتا ہے اور کبھی پسلیوں اور سینے میں دائیں اور بائیں درد شروع ہو جاتا ہے۔ سر ، ناک کان سن ہو جاتے ہیں۔ کوئی پاس سے گزرے تو لگتا ہے کہ وہ بھاگ رہا ہے۔ حالانکہ ایسا نہیں ہوتا۔ اس کیفیت میں رفع حاجت میں اضافہ ہو جاتا ہے اور کام کرنے کو جی نہیں چاہتا۔ ذہن پر خوف زیادہ رہتا ہے۔ کسی بری خبر سے ڈر لگتا ہے۔ بارش کے موسم اور اگر موسم خوشگوار ہو جائے تو طبیعت زیادہ خراب ہوتی ہے۔ بلب کی روشنی کبھی کم اور کبھی زیادہ تیز ہو جاتی ہے اور پورا جسم لرزنے لگتا ہے اور زمین جیسے پیروں سے نکل جاتی ہے۔ کبھی جوڑوں میں درد ہوتا ہے اور ناخنوں اور ہاتھوں پیروں میں ٹیس سی اٹھتی ہے۔ کبھی دم گھٹنے لگتا ہے۔ گھبراہٹ ہوتی ہے کبھی نیند بھی نہیں آتی اور صبح ہو جاتی ہے اور خاص بات یہ کہ ان تمام کیفیات میں عصر کے وقت سے لے کر عشاء تک اضافہ ہو جاتا ہے۔ جبکہ سوتے وقت نیند آنے کے بعد یہ تمام کیفیات ختم ہو جاتی ہیں۔ شادی شدہ ہوں اور دو بچوں کا باپ ہوں کوئی معاشی پریشانی نہیں ہے۔ بہرحال آپ سے التماس ہے کہ میرے لئے جلد کوئی علاج تجویز کریں۔

جواب: کھانوں میں نمک کم سے کم کر دیں ۔ چکنائی اور کھٹاس سے پرہیز کریں۔ تین وقت ایک ایک چمچہ شہد کے اوپر بسم اللہ الرحمٰن الرحیم یا حفیظ تین بار پڑھ کر دم کر کے کھائیں۔ 


Topics


Roohani Daak (4)

خواجہ شمس الدین عظیمی

جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔

آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔