Topics

مفلوج شخصیت

سوال: آپ کے بتائے علاج سے بے شمار مریضوں کو اللہ نے شفا دی ہے۔ میں بھی ایک مریض ہوں۔ ڈاکٹری علاج کرتے کرتے تھک گیا ہوں۔ لیکن ڈاکٹر کہتا ہے کہ اس شکایت کا کوئی علاج نہیں ہے۔ قدرتی بات ہے میری آواز بہت ہی باریک اور دھیمی ہے۔ یعنی عورتوں سے بھی زیادہ بعض دفعہ تو ایسا ہوتا ہے کہ آواز بالکل حلق میں پھنس جاتی ہے۔ لیکن جب میں بلند آواز سے پڑھتا ہوں تو آواز کافی حد تک اچھی ہوجاتی  ہے۔ لیکن پھر جب بات کرنے لگتا ہوں تو وہی باریک آواز نکلتی ہے۔ اگر کسی کو آواز دوں تو دور تک آواز نہیں جاتی۔ یہ ایسی بات ہے جس نے میری شخصیت کو مفلوج کر کے رکھ دیا ہے۔ میں اللہ کے فضل سے گریجویٹ ہوں اور گورنمنٹ آفس میں کام کرتا ہوں لیکن آواز کی وجہ سے لوگ مجھے کوئی اہمیت نہیں دیتے۔ میں کسی دوسری جگہ ملازمت کی کوشش کرتا ہوں تو یہی آواز میرے آڑے آ جاتی ہے۔ میں اس سلسلے میں E.N.Tاسپیشسلٹ کو دکھا چکا ہوں لیکن وہ کہتے ہیں کہ آپ کی آواز کی نالی باریک ہے، اس لئے اس کا علاج ممکن نہیں۔

جواب: روزانہ ایک چھٹانک بھنی ہوئی مونگ پھلی دن میں کسی وقت کھا لیجئے۔ چند ہفتوں میں آواز میں مردانہ اوصاف پیدا ہو جائیں گے۔ اس کے ساتھ ساتھ روغن کاہو کی سر میں تالو کی جگہ رات کو سوتے وقت مالش کریں اور بال ہلکے کرا دیں۔


Topics


Roohani Daak (4)

خواجہ شمس الدین عظیمی

جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔

آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔