Topics
سوال: میں تین معذور بچوں کی ماں ہوں۔ بچے پیدائش کے بعد کچھ عرصہ ٹھیک تھے۔ اس کے بعد ان کی ٹانگوں میں فرق ہوا۔
پنڈلیاں سخت ہوئیں تو پاؤں کی ایڑیاں زمین سے اٹھ گئیں، پنجے کے بل چلنے لگے اور کچھ عرصہ کے بعد ٹانگوں نے کام کرنا چھوڑ دیا۔
چلنے پھرنے سے قاصر ہو گئے۔ اٹھ نہیں سکتے اور ساتھ ہی ہاتھوں نے بھی کام کرنا چھوڑ دیا۔ کھاتے پیتے ٹھیک ٹھاک ہیں مگر کچھ کرنے کے قابل نہیں ہیں۔ بہت پریشان ہوں۔ تین ہی بچے ہیں مگر تینوں معذور ہیں۔ سب سے چھوٹا ابھی چل پھر سکتا ہے مگر مشکل سے بیٹھا ہوا اٹھ نہیں سکتا۔ اللہ کے فضل و کرم سے بچیاں بالکل ٹھیک ہیں۔
جواب: چھ چوڑی کپڑے کی پٹی اس طرح سے سلوائیں کہ پٹی میں چار انچ کے شیشے(آئینہ جس میں صورت نظر آتی ہے) پٹی میں برابر برابر آ جائیں۔ یہ پٹی اتنی لمبی ہونی چاہئے کہ چارپائی کے اوپر ایک پائے سے دوسرے پائے پائنتی کی طرف لٹک جائے۔ چھوٹے چھوٹے آئینوں سے بنی ہوئی پٹی، پلنگ کے اوپر اس طرح لٹا دیں کہ چارپائی پر لیٹے ہوئے بچے کی نظر آئینوں میں پڑتی رہے۔ ہر بچہ کے لئے الگ الگ پٹی سی لیں۔ آئینہ بینی کا یہ عمل چار ماہ دس دن تک کرائیں۔ اس کے بعد تفصیلی حالات سے مطلع کریں۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔
آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔