Topics

آمدنی میں اضافہ

سوال: چار سال ہو گئے ہیں کہ ایک لاپرواہ، غیر تعلیم یافتہ اور بیکار شوہر۔ اور ساس کی جلی کٹی باتوں سے تنگ آ کر والدین کے گھر آ پڑی ہوں۔ ایسا شوہر جو صبح ناشتے کے بعد دوبارہ چارپائی پر چادر تان کر سو جائے تو آپ خود ہی سوچئے، ایسے شوہر کے بیوی بچوں پر کیا گزرتی ہو گی۔ کوئی ایسا سانپ تو نہیں کہ مٹی چاٹ کر پیٹ بھر لے۔ لوگ تو سانپ اور کچھوے کے ڈسنے کا گلہ کرتے ہیں لیکن میں نے انسانوں کو ڈستے دیکھا ہے۔ انسان کا زہر اور پھر اپنوں کا زہر، خون کے رشتوں کا زہر۔ ان کا ڈسا ہوا انسان نہ تو زندہ رہ سکتا ہے اور نہ ہی مر سکتا ہے۔ اب میں زندگی کے ایسے دوراہے پر کھڑی ہوں کہ بچوں کے مستقبل کی خاطر نہ تو خود کشی کر سکتی ہوں اور نہ ہی دوسرا کوئی قدم اٹھا سکتی ہوں۔ اپنے مجھ سے خوشامد کی توقع رکھتے ہیں۔ جب کہ یہ چاپلوسی مجھے نہیں آتی۔ میں صرف ایک خدا کو جانتی ہوں۔ یہی میرا کارساز ہے۔ یہی میرا مالک و والی ہے۔ اور وہی مجھے روزی دیتا ہے میں صرف اور صرف خدا کو سجدہ کرنا جانتی ہوں۔ یہی میرا ایمان اور زندگی ہے۔ محنت مزدوری کر کے اپنے بچوں کا پیٹ پالتی ہوں۔ اور ان کی ضروریات پوری کرتی ہوں۔

میرے لئے محفل مراقبہ میں دعا کیجئے کہ مجھے ایک چھوٹا سا گھر اللہ عطا کر دے۔ میری آمدنی میں اضافہ ہو جائے۔ میرے شوہر کے اندر احساس ذمہ داری بیدار ہو۔

جواب: سب کاموں سے فارغ ہونے کے بعد رات کو سونے سے پہلے اول و آخر گیارہ بار درود شریف کے ساتھ 41مرتبہ آیت الکرسی (عظیم تک) پڑھ کر ہاتھوں پر دم کر کے ہاتھ تین بار چہرے پر پھیر کر دعا کریں۔ اور شمال کی طرف منہ کر کے تین پھونکیں مار دیں۔ چلتے پھرتے، وضو اور بغیر وضو کے ہر وقت یا حی یا قیوم کا ورد کرتی رہیں۔ اللہ تعالیٰ غیب سے مدد فرمائیں گے۔


Topics


Roohani Daak (4)

خواجہ شمس الدین عظیمی

جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔

آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔