Topics

پرہیز۔ بال گرنا

سوال: میرے ساتھ ایک مسئلہ ہے جس کی وجہ سے میں بہت پریشان ہوں۔ سمجھ میں نہیں آتا کیا کروں۔ میری اس پریشانی کو آپ ہی دور کر سکتے ہیں۔ پریشانی یہ ہے کہ میرے بال بہت کمزور ہو گئے ہیں۔ ایک تو میرے بال باریک بہت ہیں اور سر کے بال گر بھی رہے ہیں۔ دوسری کافی بال سفید بھی ہو گئے ہیں۔ اور بالوں کا رنگ پھیکا پڑ گیا ہے۔ نہ تو میرے بال سیاہ ہیں اور نہ ہی گھنے۔ بالوں کا رنگ بھورا بھورا سا ہو گیا ہے، بالکل سوکھی گھاس کی طرح اور جب بھی میں بالوں میں کنگھا کرتا ہوں ایک منٹ بعد بال پھر بکھر جاتے ہیں۔ اپنی جگہ پر سیٹ نہیں رہتے بلکہ ہوا میں لہراتے ہیں۔

عظیمی صاحب! اب آپ ہی کچھ کریں میں نے تو پتہ نہیں کتنے ہی قسم کے تیل سر میں لگائے ہیں۔ ہر تیل آزما لیا لیکن مایوسی کے سوا کچھ حاصل نہیں ہوا۔ کوئی علاج بتا دیں کہ میرے سر کے بال موٹے گھنے اور سیاہ ہو جائیں۔ بال گرنا بند ہو جائیں اور بالوں کا رنگ جو بھورا بھورا ہے وہ بھی سیاہ ہو جائے۔ میرے بال تندرست و توانا اور چمکدار ہو جائیں۔

جواب: روزانہ رات کو سونے سے پہلے گلوسبز تیل مالش کیا کریں۔ اللہ کے فضل و کرم سے بال گرنا بند ہو جائیں گے۔ اور سیاہ چمکدار بھی ہو سکتے ہیں۔ سر کسی قسم کے صابن یا شیمپو سے نہ دھوئیں۔ صرف بیسن یا سرسوں کی کھلی سے سر دھوئیں۔ کھانوں میں نمک اور چکنائی سے پرہیز کریں۔


Topics


Roohani Daak (4)

خواجہ شمس الدین عظیمی

جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔

آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔