Topics

اسطو خود دوس۔وسوسے

سوال: میں نے سوچا تھا کہ آپ کی وساطت سے میرے مسئلے کا حل مل جائے گا۔ مگر یوں لگتا ہے کہ آپ بھی صرف اپنے مخصوص لوگوں کو جواب دیتے ہیں۔ میں پھر بھی مایوس نہیں ہوا۔ ایک مرتبہ پھر آپ کی محفل میں شریک ہو رہا ہوں۔ امید ہے کہ اب تو میرے مسئلے کا حل ضرور بتائیں گے۔

میرا مسئلہ کچھ یوں ہے کہ ایک تو میرے سر پر بوجھ رہتا ہے۔ یہ بوجھ اتنا زیادہ ہوتا ہے کہ محسوس ہوتا ہے کہ گردن الگ ہو جائے گی اور مجھے محسوس ہوتا ہے کہ میں مرا ہوا ہوں اور یہ زندگی خواب ہے۔ میں بھی خواب دیکھ رہا ہوں۔ یقین کریں میں سخت اذیت میں ہوں۔ مجھے کچھ بھی سمجھ نہیں آتا کہ یہ کیا ہو رہا ہے۔ سوچنے سمجھنے کی صلاحیت ختم ہو گئی ہے۔ ذہن بالکل بند ہو کر رہ گیا ہے۔ ایک بزرگ ہیں ان سے میں نے اپنی پریشانیوں کا ذکر کیا تھا۔ وہ کہتے ہیں کہ تم پر تعویذ کئے گئے ہیں۔ مگر میں اپنے آپ سے سوال کرتا ہوں کہ میرے اوپر کوئی کیوں تعویذ کرے گا جبکہ میرا کسی سے اختلاف نہیں۔ بزرگ نے مجھے تعویذ دیئے تھے مگر کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ آپ سے التجا کرتا ہوں کہ روحانی ڈائجسٹ میں میرا مسئلہ ضرور شائع کر دیجئے گا۔ کیونکہ اگر یہ پریشانی مزید میرے ساتھ رہی تو میں پاگل ہو جاؤں گا۔

جواب: آپ خود کو زیادہ سے زیادہ مصروف کریں۔ یہی آپ کی الجھن کا علاج ہے۔ مصروفیت کے ساتھ ساتھ روحانی علوم سے متعلق کتابیں پڑھیں۔ رات کو 100باریَاحَفِیْظُ پڑھ کر نیلی روشنی کا مراقبہ کریں۔ ایک ماہ تک رات کو سوتے وقت جوشاندہ اسطو خوددوس پئیں۔ کھٹی اور ٹھنڈی چیزوں سے پرہیز کریں۔


Topics


Roohani Daak (4)

خواجہ شمس الدین عظیمی

جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔

آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔