Topics

آزاد۔خوف

سوال: ہم یتیموں کے سر پر نہ تو باپ کا سایہ ہے نہ ہی ہمارا کوئی چاچا تایا ہے۔ ہم بڑوں کے پیار کے لئے ترستے رہتے ہیں۔ کیا آپ ہماری طرف شفقت سے دیکھنا گوارا کریں گے؟ ہماری فریاد سنیں گے؟ ہمارے دل ٹوٹ چکے ہیں۔ ہم شکستہ دل آپ کی طرف متوجہ ہیں۔ میری والدہ بہت پریشان اور اداس رہتی ہیں۔ رات کو سو نہیں سکتیں کہ لڑکا اٹھ کر کہیں گلا نہ دبا دے۔ کیا میرا بھائی ٹائم اسپیس سے آزاد ہو گیا ہے؟ کیا وہ سب کچھ دیکھ سکتا ہے جو ہم نہیں دیکھ سکتے؟

میرے بھائی کے لئے کوئی بہتر علاج تجویز کریں جس سے وہ بالکل ٹھیک ہو جائے۔ ہم آپ کو ساری عمر دعائیں دیں گے۔

جواب: مندرجہ ذیل تعویذ کاغذ پر لکھ کر فیتہ(بتی) بنائیں اور اس کو روئی میں لپیٹ کر اپنے بھائی کی چارپائی کے قریب جلائیں۔ اس وقت جب آپ کے بھائی چارپائی پر لیٹے ہوئے ہوں۔ جب تک مرض سے نجات ملے یہ عمل جاری رکھیں۔

کھانوں میں میٹھی چیزیں زیادہ دیں۔ شہد کا استعمال نہایت مفید ہے۔ تعویذ یہ ہے:


Topics


Roohani Daak (4)

خواجہ شمس الدین عظیمی

جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔

آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔