Topics
سوال: میں روحانی ڈائجسٹ باقاعدگی سے پڑھتا ہوں اور آپ کی تعلیمات و درس سے مستفید ہوتا رہتا ہوں۔ ڈائجسٹ میں آپ کے مسائل کے توسط سے اپنا مسئلہ پیش کر رہا ہوں۔ امید ہے آپ مدد فرمائیں گے۔
میری عمر 32سال ہے اور عرصہ 6سال سے پیٹ کی بیماری میں مبتلا ہوں۔ پیٹ میں دکھن، ناف کے ارد گرد ہلکا درد، شدید بدہضمی، کھٹی ڈکاریں، قبض، معدے اور آنتوں کی سوزش کا شکا رہوں۔ گردے بھی کمزور ہو گئے ہیں۔ گردوں میں جلن ہوتی ہے۔ دایاں گردہ اپنی جگہ سے ہٹ کر نیچے مثانہ کی طرف چلا گیا ہے۔ پیشاب میں بھی تکلیف رہتی ہے۔ چار پانچ دن سے نیند بالکل غائب ہے۔
شدید دماغی کمزوری ہے، ہر چیز حتیٰ کہ کبھی کبھی نام بھی بھول جاتا ہوں۔ سر اور سینہ کے بال سفید ہو گئے ہیں۔ جسمانی اور جنسی کمزوری ہے۔ آنکھوں میں جلن رہتی ہے اور بینائی بھی آہستہ آہستہ متاثر ہو رہی ہے۔ مسوڑھے کی خرابی کے سبب مسوڑھوں میں تکلیف رہتی ہے۔
6سال سے ہر طرح کا علاج کروایا ہے لیکن کوئی دوا اپنا اثر نہیں دکھاتی۔ لگتا ہے۔ زندگی ختم ہونے کو ہے۔ ہر وقت موت کا ڈر رہتا ہے۔ زندگی سے دلچسپی ختم ہو گئی ہے۔ کسی کام میں دل نہیں لگتا۔ کمزوری، نقاہت کے سبب کوئی کام کرنے کو جی نہیں چاہتا۔ دماغ ماؤف اور شدید ڈپریشن کا شکار ہے۔
براہ کرم کوئی آسان سا علاج تجویز کریں تا کہ بھول نہ پاؤں۔ ساتھ ہی دعا بھی کریں کہ بیماری سے نجات مل جائے۔ شادی شدہ ہوں۔ دو بچے ہیں۔ ایک دفتر میں کلرک ہوں۔
جواب: صبح نہار منہ سبز شعاعوں کا پانی، دوپہر کھانے سے پہلے زرد شعاعوں کا پانی کھانے کے بعد سرخ شعاعوں کا پانی 2,2اونس پئیں۔ چکنائی، اچار اور ثقیل چیزوں سے پرہیز کریں۔ جب بھی پانی پئیں 12مرتبہ ریاحین ماء پڑھ کر دم کر کے پئیں۔ ہر جمعرات کو اپنی جان کا صدقہ سوا گیارہ روپے خیرات کریں۔ آٹھ جمعرات تک۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔
آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔