Topics

کندھوں پر کوئی سوار رہتا ہے ۔دل کا مرض

سوال: میں جب نماز پڑھنے لگتا ہوں اور نماز کے بعد کچھ پڑھتا ہوں تو میری طبیعت خراب ہو جاتی ہے اور جمعرات و جمعہ کو اکثر طبیعت زیادہ خراب ہو جاتی ہے۔ میری بیماری یہ ہے کہ میرے جسمانی وجود میں بھاری پن ہے سینے، کمر اور پٹھوں میں کھچاؤ ہوتا ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ پورا وجود زمین میں دھنسا جا رہا ہے۔ ہاتھ پیروں میں اس حد تک بھاری پن اور وزن ہے کہ چلا پھرا نہیں جاتا قبض بہت رہتا ہے۔ سینے میں بلغم بہت ہے۔ کھانسنے پر بھی بلغم نہیں نکلتا بلکہ واپس اندر چلا جاتا ہے۔ دماغ میں بہت کھنچاؤ ہے۔ آنکھوں سے دھندلا نظر آنے لگا ہے۔ نیند نہیں آتی۔ سردی جب شروع ہوتی ہے تو مجھے سانس کے پھولنے کی تکلیف ہو جاتی ہے۔ کافی ڈاکٹر حکیموں کو دکھایا اور زبانی بھی کیفیت بتائی۔ سب سے بڑی تکلیف وزن کی ہے کہ میرے کندھوں پر کوئی سوار ہے اور ایک بہت بڑا وزن مجھ پر پڑ رہا ہے۔ جو مجھے زمین کی طرف جھکا رہا ہے۔ ڈاکٹر حکیم کہتے ہیں کہ وزن نام کی کوئی بیماری نہیں ہوتی اور وہم بتاتے ہیں۔ ایک ماہ قبل میری حالت بہت خراب ہو گئی تھی کارڈیو (دیوان مشتاق) میں رکھا۔ موت اور زندگی کی کشمکش میں تھا۔ 

ڈاکٹروں نے جواب دے دیا لیکن اللہ کو منظور نہیں تھا۔ میں وہاں سے آ گیا ہوں۔ علاج ہو رہا ہے کمزوری بہت ہے۔

جواب: دو ماہ تک مستقل مزاجی سے ہر قسم کی چکنائیاں کھانا ختم کر دیں۔ صرف زیتون کے تیل میں پکا ہوا کھانا کھائیں۔ روحانی ڈائجسٹ خرید کر لوگوں میں تقسیم کریں۔ انشاء اللہ تکلیفیں ختم ہو جائیں گی۔


Topics


Roohani Daak (4)

خواجہ شمس الدین عظیمی

جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔

آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔