Topics
سوال: السلام علیکم! عظیمی صاحب! اللہ تعالیٰ نے آپ کو اپنے بندوں کی مشکلات حل کرنے کا ایک وسیلہ بنایا ہے۔ ہم بھی اپنی کچھ مشکلات بیان کر رہے ہیں۔ مشکلات کا حل کرنے والا تو ہمارا رب ہے لیکن آپ نے اب تک رب کے لاکھوں دکھی انسانوں کی مدد کی ہے۔
ہم نے جب سے دنیا میں آنکھ کھولی ہے کبھی خوشی نہیں دیکھی۔ سکھ نہیں دیکھا اور جوان ہونے تک ہمارے وہی حالات ہیں۔ جب سے ہوش سنبھالا ہے اپنے والدین کو لڑتے ہی پایا اور اب جب کہ ہم جوان ہو گئے ہیں وہ ابھی تک لڑتے ہیں۔ میری امی جان شادی کے بعد سے بیمار ہیں۔ ابو کو دل کی تکلیف ہے۔ ابو اور امی کبھی ایک فیصلے پر متفق نہیں ہوئے۔ پتہ نہیں کیسے نباہ ہو گیا۔ اگر والدین ہم سے محبت کرتے تو ہم کبھی آپ کو اپنا مسئلہ نہ لکھتے بلکہ پیار میں سب دکھ سہہ جاتے۔ گھر میں نا اتفاقی اتنی ہے کہ ایک دوسرے سے حسد کرنے لگے ہیں۔
جواب: گھر کے معاملات میں زیادہ سوچنے کے بجائے آپ اپنی اصلاح کی طرف توجہ دیں۔ یہ کیسے ممکن ہو سکتا ہے کہ ساری برائیاں گھر کے افراد میں ہوں اور آپ پارسا بنی رہیں۔ آپ کو خواہ مخواہ سوچنے کی عادت ہے۔ وسوسے بہت آتے ہیں اور آپ وسوسوں کو بہت زیادہ اہمیت دیتی ہیں۔ 100بار استغفار پڑھا کریں۔ پانچ وقت نماز کی پابندی کیا کریں۔ والدین کا احترام کریں اور ان کی خدمت کریں۔ ہر جمعہ کو والدہ صاحبہ سے خیرات کرائیں۔ انشاء اللہ سب ٹھیک ہو جائے گا۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔
آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔