Topics
سوال: عرض یہ ہے کہ میری والدہ بارہ برس سے ایک بیماری میں مبتلا ہیں۔ بیماری یہ ہے کہ ان کے پورے جسم میں درد ہوتا ہے اور درد ایسا ہے کہ جس جگہ بیٹھتی ہیں وہاں سے اٹھا نہیں جاتا۔ معلوم ہوتا ہے کہ بجلی کا کرنٹ لگ گیا ہے۔ ڈاکٹروں، حکیموں کا علاج کروا چکے ہیں۔ اور کئی جڑی بوٹیاں بھی استعمال کر لی ہیں۔ گڈیوں کا سوپ بھی پیتی ہیں۔ اس کے باوجود درد نہیں جاتا۔ آپ سے التماس ہے کہ کوئی روحانی علاج تجویز فرما دیں۔
جواب: چکنی مٹی کا ایک ڈھیلہ لے کر اس کے اوپر ایک بار وَضَیْنَا بِاالْقَضَیْنَافَاتُوْبُرْھَانَ اَلَفَ مَرَّۃٍ قلم سے بغیر روشنائی سے لکھ دیں اور صبح نہار منہ پانی کا چھینٹا مار کر سانسوں سے سونگھیں۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔
آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔