Topics

پیچیدہ نسوانی مرض

سوال: میرا مسئلہ دنیا کا سب سے پیچیدہ مسئلہ ہے۔ میں بچپن سے ہی بہت حساس رہی ہوں لیکن بچپن میں تیز طراز بھی تھی جیسے جیسے بڑی ہوتی گئی مجھ پر منفی خیالات بڑھتے گئے۔ ایک کام کو دس مرتبہ ذہن میں دہراتی ہوں۔ ذہن پر اتنا شدید بوجھ ہے کہ ایسا لگتا ہے کہ یہ پھٹ جائے گا۔ لوگوں کی باتوں کو دل پر لے جاتی ہوں کچھ سمجھ میں نہیں آتا حتیٰ کہ ماں باپ کی بات بھی بری لگتی ہے۔ 

کوئی جواب بن نہیں پاتے۔ سیدھے طرف اور الٹی طرف ہاتھ میں شدید درد رہتا ہے اب تو پورا جسم کھنچ سا گیا ہے۔ ہر وقت اپنے آپ سے باتیں کرتی رہتی ہوں۔ کھانے پینے کا ہوش نہیں سر میں جبڑوں میں آنکھوں میں درد اور جلن رہتی ہے کسی پل چین نہیں ملتا لگتا ہے کہ مجھے کوئی شدید بیماری لاحق ہو گئی ہے۔ خدارا میری مدد فرمائیں اور روحانی طریقہ سے معلوم کریں کہ مجھے کون سی بیماری ہو گئی ہے اور اس کا علاج کس طرح ممکن ہے میں کوئی وظیفہ نہیں کروں گی اور نہ کوئی ڈاکٹری علاج کروں گی۔ پوری رات تکلیف رہتی ہے اپنے اوپر جبر کرنے سے بہت سی بیماریوں کا شکار ہو گئی ہوں۔ ابھی صرف 25سال کی ہوں آگے زندگی کیسے گزاروں گی کچھ سمجھ میں نہیں آتا۔

جواب: آپ کو نسوانی مرض لاحق ہے۔ جب خواتین کے اندر ماہانہ نظام درست نہیں رہتا۔ تو جسم میں ایسی رطوبتیں پیدا ہو جاتی ہیں کہ ان سے کئی بیماریاں پیدا ہو جاتی ہیں۔ مثلاً پیٹ کا بڑا ہونا، گیس کی وجہ سے دل کے اوپر دباؤ، ہاتھوں، پیروں اور رگوں کا کھینچنا، سردرد، گھبراہٹ اور بے چینی، بیزاری، منفی خیالات کا ہجوم منفی، خیالات کے ہجوم سے ٹینشن اور وسوسوں میں مبتلا ہو جانا۔ میری تشخیص کے مطابق آپ بھی نسوانی مرض میں مبتلا ہیں۔ تجربہ کار لیڈی ڈاکٹر سے علاج کرائیں اور رات 100بار یا حفیظ پڑھ کر پندرہ منٹ تک جامنی رنگ کی روشنی کا مراقبہ کریں۔ روزانہ صبح ایک چٹکی کلونجی تازہ پانی کے ساتھ کھائیں۔ چکنائی اور فرج میں رکھی ہوئی چیزوں سے پرہیز کریں۔


Topics


Roohani Daak (4)

خواجہ شمس الدین عظیمی

جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔

آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔