Topics
سوال: 16سال سے میرے شوہر ایک غیر مسلم عورت کے چکر میں ہیں۔ میرے شوہر ڈاکٹر ہیں اس لئے کبھی کبھی دیر سے گھر آتے تھے۔ کبھی چھٹی والے دن چلے جاتے تھے۔ کبھی صبح 4بجے گھر آتے تھے۔ جب مجھے معلوم ہوا اور شوہر کو بھی پتہ چل گیا کہ میں واقف ہو گئی ہوں۔ انہوں نے کہنا شروع کر دیا کہ طلاق لے لو۔ حالانکہ ہم دونوں کی من پسند کی شادی ہوئی ہے۔ 18سال بڑی محبت کرتے رہے۔ ہر بات بتاتے تھے اور روزانہ وقت پر گھر آ جاتے تھے۔ مگر جب سے دوسری عورت کے چکر میں پڑے ہیں ایک ایک ہفتہ تک گھر نہیں آتے۔
اب قصہ یوں ہے کہ وہ عورت ان کو حاصل کرنے کے لئے جادو کرواتی ہے تا کہ شوہر کو مجھ سے نفرت ہو جائے۔ میری حالت یہ ہے کہ میں خون کے آنسو روتی ہوں۔ اور وہ بالکل بے حس ہو گئے ہیں۔ جادو کے توڑ کے لئے کافی بڑی رقم خرچ کر چکی ہوں۔ مگر وقتی اثر ہوتا ہے۔ چند دن ذرا بہتر ہوتے ہیں۔ پھر اسی طرح بدسلوکی کرنے لگتے ہیں۔ جب چھٹی ہوتی ہے اس کے ساتھ گھومنے کا پروگرام بنا لیتے ہیں۔ اور میرا دل روتا رہتا ہے مگر مجبور ہوں۔ ایک تو اجنبی ملک ہے۔ دوسرے بچوں کا مستقبل سامنے ہے۔ آپ سے درخواست ہے کہ میرے شوہر کو اس عورت کے جادو سے مجھے اور میرے بچوں کو بھی نجات دلا دیں۔ میں پانچ وقت کی نماز پڑھتی ہوں۔ جو کسی نے وظیفہ بتایا وہ بھی کیا۔ اور شاید یہی وجہ ہے کہ اس عورت کی انتھک کوشش کے باوجود مجھے طلاق نہیں ہوئی۔
جواب: میں نے آپ کے مسئلہ پر بہت سوچ بچار کیا ہے۔ شوہر میں یہ کمی ہے کہ ان کے اندر بیوی کے لئے ایثار نہیں ہے۔ اور آپ کی کوتاہی یہ ہے کہ آپ شوہر کے حقوق پورے نہیں کرتیں۔ ان سے دور رہتی ہیں۔ آپ کے شوہر کے اندر ابھی جذبات سرد نہیں ہوئے اور آپ نے اپنے اوپر جمود مسلط کر لیا ہے۔ ماشاء اللہ آپ پڑھی لکھی ہیں۔ طویل عرصہ سے امریکہ میں مقیم ہیں۔ آپ کے بچے ہیں۔ آپ نے کبھی اس بات پر غور نہیں کیا کہ شوہر غیر عورت کے چکر میں کیوں پڑتے ہیں۔ اگر گھر میں پیٹ بھر خوش ذائقہ روٹی سالن مل جائے تو آدمی باہر کھانا نہیں کھاتا۔ میرا مشورہ یہ ہے کہ آپ اپنی طبیعت میں سے خود ساختہ بوڑھے جذبات کو ختم کر کے شوہر کی عمر اور شوہر کے مزاج کے مطابق اپنے اندر تبدیلی کریں اور سونے سے پہلے وضو کر کے 41بار سورہ اخلاص پڑھ کر دس منٹ تک آنکھیں بند کر کے شوہر کا تصور کر کے دم کریں۔ اچھا لباس زیب تن کریں۔ منہ پہاڑ سر جھاڑ بن کر نہ رہیں۔ شوہر کے کام خود کریں۔ مسئلہ یقیناً حل ہو جائے گا۔ سب سے بڑا جادو شوہر کی خدمت اور دلجوئی ہے۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔
آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔