Topics

انگوٹھی

سوال: روحانی ڈائجسٹ سے آپ کے ہی بتائے ہوئے طریقہ کے مطابق چاندی کی بنی ہوئی انگوٹھی کا استعمال شروع کیا۔ اس انگوٹھی کی وجہ سے فائدہ رہا لیکن اب عرصہ ایک سال سے انگوٹھی والی جگہ پر گوشت اس طرح سرخی مائل ہو گیا ہے جیسے کھال چھل گئی ہے جو کہ سخت تکلیف دیتی ہے۔ مرہم وغیرہ لگاتی رہتی ہوں مگر تکلیف بدستور ہے۔ اس کی کیا وجہ ہے جب کہ اس کے پہننے سے کافی فائدہ ہوا ہے۔ آپ سے گزارش ہے کہ مشورہ سے مطلع فرما دیں۔ ایک بار پھر واضح کرتی چلوں کہ انگوٹھی بھی راس آئی ہے اسے اتارنا نہیں چاہتی۔ آخر یہ اتنی تکلیف کیوں دے رہی ہے۔ اس کی کیا وجہ ہے؟

جواب: انگوٹھی کو انگلی میں ہلایا جلایا نہ جائے تو پانی لگنے کی وجہ سے انگوٹھی کے نیچے مستقل نمی رہتی ہے، اس نمی سے کھال نرم اور سفید ہو جاتی ہے۔ بعد میں انگوٹھی لگنے سے کھال چھل جاتی ہے۔ کبھی ایسا بھی ہوتا ہے کہ انگوٹھی تنگ اور انگلی موٹی ہو جاتی ہے۔ 

ایسا ہونے سے بھی کھال چھل جاتی ہے۔ انگوٹھی اتار کر چھلی ہوئی جگہ سرسوں کا تیل لگائیں۔ جب انگلی ٹھیک ہو جائے تو دوبارہ انگوٹھی پہن لیں یا ایسا کریں کہ انگوٹھی برابر والی دوسری انگلی میں پہن لیں۔


Topics


Roohani Daak (4)

خواجہ شمس الدین عظیمی

جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔

آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔