Topics

اخلاق کی فضول خرچی۔زیادتی

سوال: میری بڑی بہن بڑی سیدھی سادھی خوبصورت نیک شریف، اچھے دل کی ہیں۔ ہمیشہ دوسروں کی خدمت کرتی ہیں۔ اس حد تک خدمت کرتی ہیں کہ ہم لوگ اکثر ان کو ٹوکتے رہتے ہیں مگر وہ کھلا پلا کر ہر طرح کا سکھ چین دوسروں پر نچھاور کر کے یہ سمجھتی ہیں کہ سب لوگ ان سے بہت خوش ہیں۔ حالانکہ یہی لوگ پیٹھ پیچھے ان کی برائیاں کرتے ہیں جب وقت گزر جاتا ہے تو ان کی سمجھ میں آتا ہے کہ لوگ خود غرض ہیں۔ سمجھا بجھا کر تنگ آ چکے ہیں۔ ہر وقت ان کی طرف سے دل دکھتا ہے کہ اللہ تعالیٰ ایسے سیدھے سادھے لوگ پیدا کرتا ہے کہ ماں باپ، بہن بھائی ان کی سادگی سے دکھ اٹھائیں۔ ان کی پہلی شادی 13سال کی عمر میں ہوئی جب کہ شوہر کسی اور لڑکی سے شادی کرنا چاہتا تھا اور اس نے دوسری شادی کر لی۔ اس بات کو ہماری بہن نے ماں باپ سے چھپایا اور اس لڑکی کی خدمت میں کوئی کسر نہ اٹھا رکھی۔ سسر کے انتقال کے بعد ہماری بہن کو طلاق دے کر ہمارے گھر بھیج دیا۔ ہم لوگ رو دھو کر چپ ہو رہے۔

جواب: ہر نماز کے بعد 100باراَللّٰہُ لَااِلٰہَ اِلَّا ھُوَالْحَیُّ الْقَیُّومُ پڑھ کر مستقبل روشن ہونے کی دعا کریں۔ قلندر بابا اولیاءؒ فرماتے ہیں کہ روپے پیسے، صحت کی فضول خرچی کی طرح اخلاق کی بھی فضول خرچی ہوتی ہے اور اخلاق کی فضول خرچی یہ ہے کہ آدمی ایسے لوگوں کے ساتھ اخلاق سے پیش آئے جو احسان فراموش اور خود غرض ہوں۔ 


Topics


Roohani Daak (4)

خواجہ شمس الدین عظیمی

جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔

آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔