Spiritual Healing

نیو یارک مراقبہ ہال ۔بیٹا پیدا ہو

سوال: میں آپ کی خدمت میں ایک مسئلہ بیان کر رہا ہوں۔ امید ہے کہ اللہ کے کرم سے میرا یہ مسئلہ حل ہو جائے گا۔ میں امریکہ میں 9سال سے مقیم ہوں۔ اللہ تعالیٰ کا لاکھ لاکھ شکر ہے کہ اس نے بہت کچھ عطا کیا ہے۔ مسئلہ یہ ہے کہ میری شادی 1988ء میں ہوئی۔ اللہ نے مجھے ایک پیاری بیٹی عطا کی۔ پندرہ ماہ کے بعد بیٹی کی موت واقع ہو گئی۔ کوئی ایسا عمل بتایئے کہ اللہ بیٹا دے دے جو نیک ہو۔ میں اپنے بیٹے کو حافظ قرآن بنانا چاہتا ہوں۔

جواب: رات کو سونے سے پہلے 100باربِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ  اقْرَأْ بِاسْمِ رَبِّكَ الَّذِي خَلَقَ خَلَقَ الْإِنْسَانَ مِنْ عَلَقٍ پڑھ کر پندرہ منٹ تک نیلی روشنی کا مراقبہ کریں۔ اس کے بعد دعا کریں۔ ہر وقت یا حی یا قیوم کا ورد کریں۔

بروکین نیویارک ایک مراقبہ ہال میں جایا کریں اور اجتماعی دعا میں شریک ہوں۔ 


Topics


Roohani Daak (4)

خواجہ شمس الدین عظیمی

جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔

آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔