Spiritual Healing
سوال: میری والدہ کی شادی تیرہ برس کی عمر میں ہو گئی تھی۔ والد کی عمر اس وقت ستائیس سال تھی۔ ایک سال بعد والدہ کو اللہ نے بیٹا دیا۔ جو پیدائش کے بعد ہی فوت ہو گیا۔ اس کے بعد بچے ہوتے رہے اور وفات پاتے رہے۔ بہت زیادہ علاج کے بعد میری پیدائش ہوئی۔ میں بچ گئی۔ میرے بعد اور بچے بھی ہوئے لیکن سب فوت ہو گئے۔ میری پیدائش کے ساتھ آٹھ برس بعد میری بہن پیدا ہوئی۔ اللہ تعالیٰ نے اس کو بھی زندگی دی اور وہ بھی ماشاء اللہ زندہ رہی۔ ہمارا کوئی بھائی نہیں ہے۔ والدہ کو پریشانیوں نے نڈھال کر دیا ہے۔ بہن کی عمر 35سال ہو گئی ہے مگر رشتہ ایک بھی نہیں آیا۔
جواب: ہر نماز کے بعد 100بار نَصْرُمِّنَ اللّٰہِ وَ فَتْحُٗ قَرِیْبُٗ پڑھ کر والدہ صاحبہ دعا کیا کریں۔ انشاء اللہ حالات اچھے ہو جائیں گے۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔
آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔