Spiritual Healing
سوال: میرے والدعرصہ آٹھ ماہ سے شدید اندرونی اذیت میں مبتلا ہیں۔ ان کے الٹے ہاتھ دونوں ٹانگوں اور کبھی کبھی دونوں ہاتھوں میں سخت تکلیف ہونے لگتی ہے۔ اس تکلیف کے ساتھ ساتھ سوجن بھی آ جاتی ہے اور ان کو یوں محسوس ہوتا ہے جیسے ہڈیوں کے گودوں میں لوہے کی سلاخیں جل رہی ہوں۔
خواجہ صاحب! میں اپنے والدین کی سب سے بڑی اولاد ہوں۔ کچھ عرصہ قبل میری شادی ہوئی تھی۔ شادی کے بعد میں اپنے والدین کے ساتھ رہا اور اب فضل خدا میرا اپنا علیحدہ گھر آباد ہے۔ میں کالے سفلی علم یعنی جادو ٹونے ٹوٹکوں پر یقین نہیں رکھتا لیکن میرے والدصاحب اس وہم میں مبتلا ہیں کہ ان پر کسی نے جادو کروا دیا ہے۔ لوگوں کا خیال ہے کہ میری ساس اس قسم کے کام اکثر کرواتی رہتی ہے حال ہی میں اس کا یہ بھانڈا پھوٹا کہ اس نے چالیس ہزار روپے کی خطیر رقم لوگوں سے ادھا لے رکھی ہے۔ قیاس یہی ہے کہ اس نے یہ ساری رقم ان ہی جادو،ٹونے اور ٹوٹکوں پر خرچ کی ہے اور کئی لوگوں کے گھروں کو اجاڑ کر ان کو برباد کر دیا ہے۔
حتیٰ کہ اس کا اپنا سگا بیٹا بھی اس کے شر سے محفوظ نہ رہ سکا۔
اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ وہ ایسا کیوں کرتی ہے؟ تو اس کا جواب یہ ہے کہ اس نے مجھے اپنے ماں باپ سے علیحدہ کرنے کے کئی جتن کئے کیونکہ اس کے خیال میں اس طرح اس کی بیٹی سکھ سے رہ سکے گی حالانکہ اسے میرے والدین کے ہاں کوئی دکھ کوئی پریشانی نہیں تھی۔ میرے والدصاحب کو روحانی اذیت پہنچا کر ان کا ہارٹ فیل کروانا تھا۔ کیونکہ میرے والدصاحب محلے میں بڑے عزت دار لوگوں میں شمار ہوتے ہیں۔ جب اس کی یہ آرزو پوری نہ ہوئی تو اس نے غیر اسلامی طریقوں پر عمل کیا۔
اب صورت حال یہ ہے کہ میرے والدصاحب کے خواب میں ایک دن تین کالے سراپا آئے جو ان کو ڈرانے دھمکانے لگے اور کہا کہ ہم تجھے نہیں چھوڑیں گے۔ جواباً میرے والدصاحب نے عاجزی سے کہا کہ میں نے تمہارا کیا بگاڑا ہے اس پر ایک کالے آدمی نے کہا کہ بس ہم تجھے نہیں چھوڑیں گے۔ میرے والدصاحب جو کہ پنج گانہ، نمازی ہیں اور روزانہ صبح و شام قرآن شریف کی تلاوت میں اپنا زیادہ وقت گزارتے ہیں، ان سب باتوں کے عرض کرنے کا مقصد یہ تھا کہ پورا معاملہ آپ کے علم میں آ جائے اور آپ ان کی روشنی میں کوئی ایسا حل بتائیں کہ ان کو اس بیماری سے شفا حاصل ہو جائے۔ اللہ تعالیٰ نے آپ کو روحانی بصیرت اور اپنے پاک علم سے نوازا ہے، مجھے قوی امید ہے کہ آپ مجھے مایوس نہیں کریں گے۔
تمام ڈاکٹروں نے کہہ دیا ہے کہ میرے والدصاحب کو کوئی بیماری نہیں ہے۔ تمام ایکسرے رپورٹیں نارمل ہیں۔
جواب: معدہ کے اوپر ایک جھلی نما پوٹلی ہوتی ہے اسے مراق کہتے ہیں۔ اس پوٹلی میں جب فاسد مادے جمع ہو جاتے ہیں تو اس کے اندر تعفن اور سڑاند پیدا ہو جاتی ہے۔ یہ سڑاند اگر دماغ کی طرف رخ کرے تو دماغ کے اندر اطلاعات میں معانی پہنانے والے خلیے اپنا توازن برقرار نہیں رکھ سکتے نتیجہ میں بہت سی ایسی چیزیں نظر آنے لگتی ہیں کہ جو عام حالات میں ہماری آنکھوں کے سامنے نہیں آتیں۔ جب ایسی ماورائی چیزوں کا تسلسل قائم ہو جاتا ہے تو آدمی شکوک و شبہات میں مبتلا ہو جاتا ہے۔ اس کا علاج بہت آسان ہے۔
نیم کے پتے سائے میں خشک کر کے سکھا لیں اور پیتل کے ہاون دستہ میں کوٹ کر سفوف بنا لیں۔ یہ سفوف صبح شام 3,3ماشہ اپنے والدصاحب کو کھلائیں۔ چند روز میں افاقہ نظر آ جائے گا۔ دوران علاج نمک، کھٹاس اور معدہ کو خراب کرنے والی غذائیں اور چکنائی سے پرہیز کریں۔ نیلی شعاعوں کا پانی تیار کر کے دو،دو اونس صبح اور شام پلا دیا کریں۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔
آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔