Spiritual Healing
سوال: میرے والد صاحب ضعیف ہیں اور بیمار رہتے ہیں۔ والدہ وفات پا چکی ہیں۔ ہم چار بہن بھائی ہیں۔ دو بہنیں بڑی ہیں اور دو بھائی چھوٹے ہیں۔ اب ایک کمپنی میں فورمین ہیں لیکن مستقل نوکری نہیں ملی بلکہ ہر دو چار مہینوں کے بعد چھوٹ جاتی اور چار پانچ مہینوں کے بعد لگتی ہے۔ باجی کی شادی کا قرض اب تک باقی ہے۔ میری منگنی ہو گئی ہے۔ ہمارے پاس اتنا بھی نہیں ہے کہ میری شادی پر کھانے کا خرچ ہو سکے۔ کوئی قرض دینے والا بھی نہیں ہے۔
جواب: ایک بار درود شریف درود خضری صَلَّی اللّٰہُ تَعَالیٰ عَلیٰ حَبِِیْبِہٖ مُحَمَّدَّ وَسَلَّم پڑھ کر دعا کی طرح ہاتھ باندھ کر پھونک ماریں اور چہرہ پر ہاتھ پھیر لیں۔ اسی طرح سو دفعہ پڑھیں اور سو مرتبہ ہاتھ چہرہ پر پھیریں۔ پھر آنکھیں بند کر کے عرش کا تصور کر کے دعا کریں اور بات کئے بغیر سو جائیں۔ چالیس روز یہ عمل کرنے کے بعد چھوڑ دیں۔ اتنی رقم انشاء اللہ آپ کو مل جائے گی جس سے قرض کی ادائیگی اور آپ کی شادی ہو جائے۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔
آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔