Topics
فراز
حسن ، لاہور: کچھ عرصے سے محسوس ہوتا ہے
کہ جیسے میرا نسمہ باتیں سنتا ہے ۔ میری
غیر حاضری میں کوئی تعریف کر ے یا کچھ اچھا ہوجائے جو میرے علم میں نہیں ہوتا تو
ایسے وقت میں، میں جہاں پر ہوں، سکون
محسوس ہوتا ہے ۔ بعد میں علم ہوتا ہے کہ فلاں
وقت یہ ہوا تھا۔ اسی طرح میری غیر حاضری
میں کچھ برا ہوجائے یا کوئی برا کہہ دے تو
اس وقت ڈپریشن ہوجاتا ہے۔ دونوں کیفیات
ایک سے زائد مرتبہ ہوچکی ہیں۔ کیا واقعی
میرا نسمہ لوگوں کی باتیں سن کر مجھ تک پہنچاتا ہے؟
جواب:
دنیا خیالات پر قائم ہے۔ کوئی وقت ایسا نہیں
جب ذہن میں خیال کی آمدو رفت جاری نہ رہے ۔ غور کریں
تو نیند بھی خیالات پر قائم ہے۔ بیداری میں وقت کی ترتیب یاد رہتی ہے، خواب میں
یاد نہیں رہتی، ٹائم اسپیس کی ترتیب بدل جاتی ہے۔ بیداری میں اللہ کے گھر
جانا ہے ، اس کے لئے وقت کا تعین ضروری ہے مگر خواب میں سینکڑوں میل کا سفر طے کر
کے آدمی اللہ کے گھر پہنچ جاتا ہے لیکن اوقات کی ترتیب یاد نہیں رہتی ۔ زیادہ غور طلب امر یہ ہے کہ خواب میں فاصلے کا
تعین نہیں ہوتا ۔ بیداری اور خواب کی
زندگی میں فرق پر غور کیجئے۔
خیالات
آتے ہیں تاہم ذہن میں پہلے سے موجود
خیالات سے ذہن متاثر ہو تا ہے ۔
Parapsychology se masil ka hal
خواجہ شمس الدین عظیمی
معاشرے میں افراتفری کی وجہ یہ ہے کہ فرد اپنی اصل سے دور ہوگیا ہے۔ سبب خود فرد کی نفسیات ہے اور نفسیات ماحول سے منسلک ہے جس میں وہ رہتا ہے۔ ہر چھوٹے سے چھوٹا اور بڑے سے بڑا کام تخلیق ہے، تخلیق کا محرک خیال ہے اور خیال کا خالق رحمٰن و رحیم اللہ احسن الخالقین ہے۔