Topics

ایثار ۔قرض


ف۔د (مظفر گڑھ): چند سال پہلے تک ہم  صاحب ِحیثیت لوگوں میں سے تھے۔ کاروبار اچھا چل رہا تھا۔ پھر پتہ نہیں کیا ہوا،  روز بروز نقصان ہونے لگا۔ جو فیصلہ کرتے ، نتیجہ الٹ نکلتا۔ صدقہ خیرات کرنے والے لوگ تھے، اب لاکھوں کے مقروض ہیں۔   گھر میں سب  صوم و صلوٰۃ کے پابند ہیں ۔ہمارے خاندان میں اس  اصول پرسختی سے عمل ہوتا ہے  کہ   گھر میں حرام رزق نہ آئے ۔  ہم  جائز ذرائع سے پیسہ کماتے ہیں لیکن قسمت ایسے روٹھی ہے کہ ......!  اب تک غلط راستہ نہیں اپنایا پھربھی   بہتری کے آثار نہیں اور نتائج منفی ہیں۔  فی الوقت ذہن تقسیم ہوگیا ہے کہ آیا ناجائز ذریعے سے  کاروبار کو وسعت دیں یا اللہ پر بھروسا کرکے کام کرتے رہیں۔

جواب :  محترم بھائی !  بنیادی حقوق دو ہیں۔

۱۔ حقوق اللہ     ۲۔ حقوق العباد

رازق وکفیل اللہ تعالیٰ بندے  پر فضل فرماتا ہے تو بندے پر اللہ کی مخلوق کے حقوق بھی  عائد ہوتے ہیں۔آدمی کسی مسئلے سے دوچار ہو تو اسے اپنے طرزعمل کا جائزہ لینا چاہئے اور ضمیر کی روشنی میں اپنا محاسبہ کرنا چاہئے۔ آپ حضرات سے حقوق العباد کی ادائیگی میں   بہت کوتاہی ہوئی ہے۔اللہ کے دئیے ہوئے رزق میں سے اللہ کی مخلوق پر خرچ نہ کیا جائے تو وہی ہوتا ہے جو آپ کے ساتھ ہوا۔    شعور میں ایثار کے معاملے  میں جمود پیدا ہوگیا ہے، اسے ختم کرنا ہے۔ اللہ کے حضور صدقِ دل سے توبہ کیجئے اور مخلوق کےلئے ایثار اپنایئے ۔

جس علاقے سے آپ کا تعلق ہے وہاں قریب  کوئی تالاب، نہر یا دریا ہوگا۔پتنگ کے کاغذ کے دو چار تختے لیجئے۔ نماز ِفجر کے بعد کسی سے گفتگو کئے بغیر  اس کا غذ پر سیاہ روشنائی سے چھوٹے چھوٹے ’’الف ‘‘ لکھئے ۔ ہر دو الف کے درمیان اتنا فاصلہ ہو کہ قینچی سے الگ الگ کاٹ سکیں۔ الف لکھنے سے شعور پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں، وضاحت کی کالم میں گنجائش نہیں۔  لکھنے کے لئے  قلم باریک ہو   تاکہ کاغذ پر  خراش نہ آئے۔ 

کاغذ کے ٹکڑوں کی    گولیاں بنائیے  اور ہر گولی کو گوندھے ہوئے آٹے میں لپیٹ کر خشک کرنے رکھئے۔ یہ مچھلیوں کی خوراک بن گئی۔

 پورے عمل کے دوران یعنی  لکھنے، گولیاں بنانے اور انہیں دریا، نہر یا تالاب  میں ڈالتے وقت شدید ضرورت کے سوا  بات کرنے کی اجازت نہیں۔ یہ عمل خاندان کا کوئی بھی فرد کرسکتا ہے۔

 یہ مت سمجھئے  کہ تین ماہ میں کاروبار تیزی سے ترقی کرے گا۔  ترقی کا انحصارشعور کی وہ گرہ کھلنے پر ہے جو ایثار نہ ہونے کی وجہ سے لگ گئی ہے۔ اللہ نے چاہا تو گرہ چند روز میں بھی کھل سکتی ہے ۔ عمل کے لئے تین مہینے کا وقت مناسب ہےجب کہ ایثار زندگی بھر کا ہے۔ 



حوالہ:۔پیراسائیکلوجی۔ دسمبر 2020۔ماہنامامہ قلندر شعور

Topics


Parapsychology se masil ka hal

خواجہ شمس الدین عظیمی


معاشرے میں افراتفری کی وجہ یہ ہے کہ فرد اپنی اصل سے دور ہوگیا ہے۔ سبب خود فرد کی نفسیات ہے اور نفسیات ماحول سے منسلک ہے جس میں وہ رہتا ہے۔ ہر چھوٹے سے چھوٹا اور بڑے سے بڑا کام تخلیق ہے، تخلیق کا محرک خیال ہے اور خیال کا خالق رحمٰن و رحیم اللہ احسن الخالقین ہے۔