Topics
شمائلہ ، کراچی: میں تیزی
سے کام نہیں کرتی، بہت سست ہوں۔ ڈاکٹر آف فارمیسی کے فائنل ایئر میں ہوں۔ اچھا پڑھ
سکتی ہوں لیکن پڑھائی میں دل نہیں لگتا، نیند آجاتی ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ میں نے جو
پڑھا، دماغ نے اسے محفوظ نہیں کیا۔ چیزیں بھول جاتی ہوں۔ بولتے وقت آواز لڑکھڑاتی
ہے۔ میں خود کو شعوری طور پر کمزور محسوس کرنے لگی ہوں۔ ڈر اور خوف کا عنصر زیادہ
ہے۔ کچھ عرصہ پہلے تک میرے اندر خود اعتمادی تھی لیکن اب نہیں ہے۔
جواب : فجر کی نماز وقت پر ادا کریں۔ آپ کو چاہئے کہ کسی فزیو تھراپسٹ سے رابطہ کرکے اپنے لئے مفید ورزشیں معلوم کریں۔ فجر کی نمازپڑھ کر باقاعدہ ورزش کرنا معمول بنالیں۔ ورزش کے بعد سونا نہیں ہے، دن کے معمولات کا آغاز کریں۔ صبح جلدی اٹھنے کے لئے رات کو جلدی سوئیں۔ زیادہ نیند سستی پیدا کرتی ہے۔
’’ماہنامہ قلندر شعور‘‘ (نومبر 2022ء)
Parapsychology se masil ka hal
خواجہ شمس الدین عظیمی
معاشرے میں افراتفری کی وجہ یہ ہے کہ فرد اپنی اصل سے دور ہوگیا ہے۔ سبب خود فرد کی نفسیات ہے اور نفسیات ماحول سے منسلک ہے جس میں وہ رہتا ہے۔ ہر چھوٹے سے چھوٹا اور بڑے سے بڑا کام تخلیق ہے، تخلیق کا محرک خیال ہے اور خیال کا خالق رحمٰن و رحیم اللہ احسن الخالقین ہے۔