Topics

محبت کی تصویر ۔ زبان سخت ہے


نازش بختیار،اسلام آباد: میری طبیعت بظاہر سوئے ہوئے آتش فشاں جیسی ہے۔ دیکھنے والے کو خاموش نظر آتی ہوں لیکن جب وہ مجھ سے بات کرتے ہیں تو یقین کیجئے کہ میری زبان سے لاوا اگلتا ہے۔ چھوٹی بات پر لہجہ سخت ہوجاتا ہے ۔ گھر والوں نے مجھے میرے حال پر چھوڑ دیا ہے کہ میں بات کم کرتی ہوں اور لڑتی زیادہ ہوں۔خود کو بدلنا چاہتی ہوں۔آپ کی تصنیف ’’ایک سو ایک اولیاء اللہ خواتین‘‘پڑھنا شروع کی ہے۔ دل چاہتا ہے کہ میرا اٹھنا بیٹھنا ، سوچنا سمجھنا، بات کرنا اور اللہ سے ربطاولیاءاللہ خواتین جیسا ہوجائے ۔ مزاج میں توازن کیسے لاؤں؟

جواب :آدمی جسم اور روح کا مرکب ہے۔ جسم لباس ہے، لباس میں حرکت روح سے ہے ۔ اللہ تعالیٰ نے روح کو صلاحیتیں عطا کی ہیں۔ روح سے واقف ہونے والا فرد، چاہے وہ عورت ہو یا مرد، ان صلاحیتوں کا امین بن جاتا ہے۔ سب کا تجربہ اور مشاہدہ ہے کہ عورت اور مردمحقق، جج ، پائلٹ، سرجن اور معلم بننے کے لئے پہلے تعلیم حاصل کرتے ہیں ۔ روحانی علوم سیکھنے کا طریقہ بھی یہی ہے۔ الحمدللہ آپ کا جذبہ بہت اعلیٰ ہے۔ کتاب ’’ایک سو ایک اولیا ءاللہ خواتین‘‘ کا مقصد یہ ہے کہ خواتین اپنے اندر روحانی صلاحیتوں سے واقف ہوجائیں۔اس کتاب کو اتنی مرتبہ پڑھئے اورسمجھ کر پڑھئے کہ اولیاءاللہ خواتین کی طرزفکر آپ کی طرزفکر بن جائے۔

سورج نکلنے سے پہلے وضو کرکے سفید لباس پہن کرعمدہ خوش بو لگائیے اور آرام دہ نشست میں بیٹھ جائیے ۔ کمر سیدھی رکھئے، جسم میں تناؤ نہ ہو۔ 100مرتبہ یا اللہ، یا رحمٰن، یا رحیم پڑھنے کے بعد آنکھیں بند کرکے 15 منٹ یہ تصور کیجئے کہ آسمان سے نیلی روشنی کی بیم آپ کے اندر جذب ہو رہی ہے ۔ جس طرح ہوسکے ، اللہ کی مخلوق کی خدمت ، ان کا احترام اور اللہ کی صناعی یعنی چاند، ستارے، پھول، پودے، پانی، ہوا، پرندے اور خود اپنے آپ پرتفکر کیجئے۔ اللہ نے یہ کائنات محبت سے تخلیق کی ہے تاکہ مخلوق اللہ کو پہچانے ۔ محبت کا وصف آپ کے اندر موجود ہے، اس کی تصویر بن جایئے۔



’’ماہنامہ قلندر شعور‘‘ (جنوری 2022ء) 

Topics


Parapsychology se masil ka hal

خواجہ شمس الدین عظیمی


معاشرے میں افراتفری کی وجہ یہ ہے کہ فرد اپنی اصل سے دور ہوگیا ہے۔ سبب خود فرد کی نفسیات ہے اور نفسیات ماحول سے منسلک ہے جس میں وہ رہتا ہے۔ ہر چھوٹے سے چھوٹا اور بڑے سے بڑا کام تخلیق ہے، تخلیق کا محرک خیال ہے اور خیال کا خالق رحمٰن و رحیم اللہ احسن الخالقین ہے۔