Topics

معمہ ۔ قابوس


نام شائع نہ کریں، ساہیوال : پہلی شادی ڈھائی سال بعد ختم ہوگئی۔  شوہر  کا کہنا تھا کہ میں نے نیند میں اس کا گلا دبا کر مارنے کی کوشش کی ہے۔ جب کہ مجھے ایسی کوئی بات یادنہیں۔ اس نے طلاق دے دی۔تین سال کا بچہ ہے۔ دوسری شادی ہوئی ۔ دوسرے شوہر  نے مجھے بچے کے ساتھ قبول کیا اور خوش رکھا ہے۔ چند روز پہلے دوسرے شوہر نے مسکراتے ہوئے کہا کہ تم نے رات کو میرا گلا دبانے کی کوشش کی ہے۔ میرا وجود سن ہوگیا۔ انہوں نے بات ہنسی میں ٹال دی لیکن میرے ذہن میں پہلی شادی کا نقشہ گھوم گیا ۔ ایسا عمل جس میں میرا کوئی دخل نہیں، میری شادی ختم ہوگئی۔اب دوسرے شوہر کے ساتھ بھی یہی معاملہ  پیش آیا ہے۔ خوفزدہ ہوگئی ہوں۔ چاہتی ہوں گھر بنا رہے۔ سمجھ میں نہیں آتا کہ میں نے ایسا کب اور کیوں کیااور کیا میں نے ہی ایسا کیا۔برائے مہربانی علاج بتایئے کہ  نیند میں ایسی حرکت دوبارہ نہ ہو۔


جواب:    نظام ِ ہضم میں خرابی کی وجہ سے بھی یہ مسئلہ لاحق ہوسکتا ہے۔ اس طرف خاص توجہ کی ضرورت ہے کہ کھانا اتنا کھائیں کہ آدھی بھوک باقی رہے۔ کھانا کے دوران میں پانی  پینا ٹھیک نہیں، آدھے گھنٹے بعد تین گھونٹ پانی پیجئے۔

  طبی اصطلا ح میں یہ ’’قابوس ‘‘ کی علامت بھی ہوسکتا ہے۔ قابوس ایسی بیماری ہے جس میں جسم بستر پر ہوتا ہے۔ جسم میں سے ایک پرت نکلتا ہے ، وہ پرت پورا آدمی ہوتا ہے۔ وہ کھاتا ہے، پیتا ہے، روتا ہے، ہنستا ہے، خوفزدہ ہوتا ہے۔ اس کی وجہ خیالات میں پاکیزگی کا کم ہونا ہے۔ اس کو وسوسہ بھی کہہ سکتے ہیں۔

علاج: وضو کرکےسفید رنگ کپڑے پہنئے اور سفید چادر پر بیٹھ جا یئے  ۔ چادر پر کسی قسم کا دھباّ نہ ہو ۔آسما ن پر بادل آ ئیں گے جیسے بارش سے پہلے آتے ہیں  اور بوندا با ندی ہو گی ۔ اس کو اس طر ح پڑھئے کہ آسمان پر بادل چھا گئے اور بوندا با ندی ہورہی ہے ۔ آپ اس میں بیٹھی ہوئی ہیں۔ اس تصور میں  15 سے 20 منٹ  تک آنکھیں بند کرکے بیٹھی رہئے ۔ اس کے بعد بات کئے بغیر سوجایئے۔

کام یابی کی علامت یہ ہے کہ اس خیال میں آپ اتنی بے خیال ہوجا ئیں گی کہ اپنے اوپر بوندیں گرنے کا احساس گہرا ہوجائے گا ۔ جب تک احساس گہرا نہ ہو، روز عمل جاری رکھئے۔ انشاء اللہ مسئلہ حل ہو جائے گا۔   اللہ آپ کو خوش  اور آباد رکھے ، آمین ۔ چلتے پھرتے وضو بے وضو ’’یا اللہ  یارحمٰن یارحیم‘‘پڑھئے ۔



’’ماہنامہ قلندر شعور‘‘                                    (مئی                2021ء)

Topics


Parapsychology se masil ka hal

خواجہ شمس الدین عظیمی


معاشرے میں افراتفری کی وجہ یہ ہے کہ فرد اپنی اصل سے دور ہوگیا ہے۔ سبب خود فرد کی نفسیات ہے اور نفسیات ماحول سے منسلک ہے جس میں وہ رہتا ہے۔ ہر چھوٹے سے چھوٹا اور بڑے سے بڑا کام تخلیق ہے، تخلیق کا محرک خیال ہے اور خیال کا خالق رحمٰن و رحیم اللہ احسن الخالقین ہے۔