Topics

اصول ۔ آٹزم


ابراہیم خان (نورفک، برطانیہ): بیٹا پانچ سال کا ہے اور آٹزم میں مبتلا ہے۔کھیلتا ہے، اسکول جاتا ہے۔ کھانے میں تنگ کرتا ہے لیکن کھانا کھالیتا ہے۔ پیزا شوق سے کھاتا ہے۔ اپنی بات پوری کہتا اورسمجھاتا ہے۔ کسی کی طرف اس وقت متوجہ ہوتا ہے جب کوئی ضرورت ہوتی ہے ورنہ نظر انداز کردیتا ہے جیسے سامنے کوئی موجود نہیں۔ زیادہ تر خاموش رہتا ہے۔چند روز پہلے اسکول سے بچے کے رویے میں جارحیت کی شکایت آئی۔ جسمانی صحت اچھی ہے۔

ڈاکٹر کہتے ہیں کہ اس مرض کا علاج نہیں۔ امید کے ساتھ خط لکھا ہے،جو علاج بتائیں گے ، کروں گا۔ اللہ آپ کو جزا دے۔

خط کے ساتھ بچے کی تصویر منسلک ہے۔

آپ نے اس کالم میں چند ماہ پہلےآٹزم کے علاج کے لئے نیگیٹو بینی تجویز فرمائی تھی۔ جاننا چاہتا ہوں کہ نیگیٹو کیا ہے؟

جواب : بچے کو ایک بیماری ہے جس میں ذہن یکسو ہوجاتا ہے اور پھر خود بخود یہ کیفیت ختم ہوجاتی ہے۔ قرآن کریم میں ارشاد ہے،

’’اورجب بیمار ہوجاتا ہوں تو وہی مجھے شفا عطا کرتا ہے۔ ‘‘ (الشعرا ء: ۸۰)

اس آیت میں یقین کی تعریف ہے۔

قانون یہ ہے کہ جو شے پیدا ہوتی ہے (اس میں بیماری بھی شامل ہے)، اس کا علاج ہے۔ اگربیماری ہے تو علاج بھی ہے۔

حواس کے دو رخ ہیں۔ ایک نیگیٹو اور ایک پوزیٹو ہے۔حواس کا مطلب سننا، دیکھنا، سمجھنا، محسوس کرنا اور بولنا ہے۔ہم جب باہر سنتے اور دیکھتے ہیں تو یہ حواس کا پوزیٹو رخ کہلاتا ہے اور جب ہم اپنے inner میں سنتے اور دیکھتے ہیں تو یہ حواس کا نیگیٹو رخ ہے۔ ہماری اصل نیگیٹو ہے۔ اس کی مثال تصویر کی ہے۔تصویر کا پہلے نیگیٹو بنتا ہے پھر پوزیٹو بنتا ہے۔

بات یہ ہے کہ جب پیاس لگتی ہے تو پہلے دماغ میں پانی کی تصویر بنتی ہے۔تصویر نہ بنے تو ہم پانی نہیں پیتے۔ دماغ میں پانی کی تصویر بننا نیگیٹو ہے اور اس کا مظاہرہ یعنی پانی پینا پوزیٹو ہے۔ کام پر جانے کا خیال نہ آئے تو آپ کام پرنہیں جائیں گے۔ سارا نظام ان دو رخوں پرقائم ہے۔

 یہ بچہ جو کچھ دیکھ رہا ہے، وہ نیگیٹو میں دیکھ رہا ہے اور اس کو پوزیٹوسمجھ رہا ہے۔ یہ ہماری طرح زندگی گزار رہا ہے لیکن اپنے اندر۔ اس کے نیگیٹو اور پوزیٹو میں ابھی توازن نہیں ہے۔

کیبنٹ سائز (4.25 x 6.5 inch) کا نیگیٹو بنوائیے۔اس کو فریم کروا کر جس کمرے میں بچہ زیادہ وقت گزارتا ہے، وہاں ایسی جگہ لگائیے جہاں بچے کی نظر بار بار پڑے۔ زبردستی دکھانے کی کوشش مت کیجئے، وہ نہیں دیکھے گا۔ اس کی نظرنیگیٹو پر خود پڑے گی کیوں کہ یہ اس کا اپنا نیگیٹو ہے۔ ہوسکتا ہے بچہ نیگیٹو دیکھ کر احتجاج کرے ۔ ایسے میں تھوڑی دیر کے لئے ہٹادیجئے اور پھر لگا دیجئے ۔ جتنا یہ نیگیٹو کو دیکھے گا اتنی جلدی صحت بحال ہوگی، انشاء اللہ۔

شہد: رات کو سونے سے پہلے شہد کھلائیے۔ دودھ میں ملاکر دیا جاسکتا ہے۔جلیبی اور مٹھائی کھلائیں مگر اعتدال کے ساتھ ۔

اخروٹ : دو ہفتے تک روزانہ آدھا اخروٹ ، اس کے بعد روز ایک پورا اخروٹ کھلاسکتے ہیں، ایک سے زیادہ نہیں۔

احتیاط: نمک اتنا کم کردیجئے کہ کھانا اس کو پھیکا نہ لگے۔ بہت ضد کرے تو تھوڑا پیزا کھلادیجئے ورنہ کوشش کیجئے کہ اس کے بغیر بہل جائے۔

٭ علاج کا اصول یہ ہے کہ اللہ کے بھروسے پر یقین کے ساتھ علاج کیا جائے۔

40 دن بعد رپورٹ سے مطلع کیجئے ۔



’’ماہنامہ قلندر شعور‘‘ (جنوری 2023ء)


’’ماہنامہ قلندر شعور‘‘ (جنوری 2023ء) 

Topics


Parapsychology se masil ka hal

خواجہ شمس الدین عظیمی


معاشرے میں افراتفری کی وجہ یہ ہے کہ فرد اپنی اصل سے دور ہوگیا ہے۔ سبب خود فرد کی نفسیات ہے اور نفسیات ماحول سے منسلک ہے جس میں وہ رہتا ہے۔ ہر چھوٹے سے چھوٹا اور بڑے سے بڑا کام تخلیق ہے، تخلیق کا محرک خیال ہے اور خیال کا خالق رحمٰن و رحیم اللہ احسن الخالقین ہے۔