Topics
ح۔ ر، پشاور: ہم چار بہن بھائی ہیں۔ میں چھوٹا ہوں۔ بہن بھائی خوب صورت
ہیں لیکن میری صورت واجبی ہے۔ سب چھیڑتے ہیں کہ اماں ابا نے گود لیا تھا۔ بہن
بھائیوں کی شادی ہوچکی ہے۔ میں رہ گیا ہوں۔ ان سے میرا موازنہ کرکے کوئی رشتہ قبول
نہیں کرتا۔ شادی نہ ہونا اذیت نہیں ہے — مسترد ہونا اذیت ہے۔ میں کشش کاعمل کرنا
چاہتا ہوں تاکہ اعتماد بحال ہو۔
جواب : خوب صورتی اور پرُکشش بننے کاعمل خوش رہنا ہے۔کشش کاتعلق چہرے کے رنگ سے نہیں ہے۔ آدمی لہروں سے بنا ہے۔ جب لہریں اس ترتیب پر قائم رہتی ہیں جس پر اللہ نے تخلیق کیا ہے تو چہرہ پرُکشش ہوتا ہے۔ مثال پیدا ہونے والا بچہ ہے۔بچے کو کوئی بد صورت نہیں کہتا کیوں کہ اس کا شعور اللہ کی بنائی ہوئی فطرت پرقائم ہے۔ خوش رہنے سے لہریں ترتیب میں آتی ہیں اور چہرہ پرُرونق ہوجاتا ہے۔دیکھنے والے اسی جمال سے متاثر ہو تے ہیں ۔ سویرے بیدار ہوں اور اول آخر گیارہ مرتبہ درود شریف کے ساتھ سو مرتبہ یا حی یاقیوم پڑھ کر تصور کیجئے کہ آسمان سے نیلی روشنی آرہی ہے اور وجود میں سرایت کررہی ہے۔ مشق کومعمول بنالیجئے۔
’’ماہنامہ قلندر شعور‘‘ (مارچ 2022ء)
Parapsychology se masil ka hal
خواجہ شمس الدین عظیمی
معاشرے میں افراتفری کی وجہ یہ ہے کہ فرد اپنی اصل سے دور ہوگیا ہے۔ سبب خود فرد کی نفسیات ہے اور نفسیات ماحول سے منسلک ہے جس میں وہ رہتا ہے۔ ہر چھوٹے سے چھوٹا اور بڑے سے بڑا کام تخلیق ہے، تخلیق کا محرک خیال ہے اور خیال کا خالق رحمٰن و رحیم اللہ احسن الخالقین ہے۔