Topics
فوزیہ
شبیر،سکھر : ذہن یکسو ہے اور نہ کام میں دلچسپی محسوس ہوتی ہے۔ جوش و ولولے سے
کام شروع کرتی ہوں، اچانک دلچسپی ختم ہوجاتی ہے اور جوش جھاگ کی طرح بیٹھ جاتا ہے۔
Gym جانا شروع کیا، ایک دو ہفتے کے بعد دل اچاٹ
ہوگیا۔ سب لوگ مذاق اڑاتے ہیں۔ کہتے ہیں
کہ پہلے کوئی کام کیا ہے جو اب کرلوگی۔
بتایئے میں کیا کروں۔
جواب : بچپن سے ذہن میں ایسے نقوش گہرے ہوگئے ہیں جن
کی وجہ سے طبیعت میں توازن متاثر ہوا۔ بنیادی وجہ گھر کا ماحول ہے۔ متحرک رہنے کا
تقاضا مزاج میں عدم توازن کی وجہ سے عدم
دلچسپی کے خانے میں چلاجاتا ہے۔ابتدا سے
بچوں کو چھوٹی چھوٹی ذمہ داری دینی چاہئے جیسے چیزیں سلیقے سے رکھنا، کھانے کے وقت برتن اٹھانے اور لگانے میں مدد
کرنا، پودوں کا خیال رکھنا، جگہ صاف کرکے بیٹھنا، جاگنے کے بعد چادر تہ کرنا، اپنا
کام خود کرنے کی عادت ہونا —تاکہ مزاج میں
توازن ، ذمہ داری کااحساس اور مستقل مزاجی پیدا ہو۔ یہ صفات بچوں سے پہلے والدین
میں ہوں۔
علاج :
صبح سویرے کھلی جگہ پر کھڑی ہوکر دس منٹ تک دور آسمان کو دیکھنے کے بعد کھلی جگہ
یا چھت پر باجرہ بکھیر دیجئے ۔ پہلے دن دو
تین چڑیا ں آئیں گی اور چند
روز میں چڑیوں کا دسترخوان بن جائے گاجس کی میزبان آپ ہیں ۔دیگر پرندے بھی چھت کا رخ کریں گے۔دانہ چگتے پرندوں کو روزانہ 15منٹ
دیکھنے کے بعد اپنے کام میں مشغول ہوجایئے
۔ یہ عمل61 کم ایک روز کرنا ہے۔
Parapsychology se masil ka hal
خواجہ شمس الدین عظیمی
معاشرے میں افراتفری کی وجہ یہ ہے کہ فرد اپنی اصل سے دور ہوگیا ہے۔ سبب خود فرد کی نفسیات ہے اور نفسیات ماحول سے منسلک ہے جس میں وہ رہتا ہے۔ ہر چھوٹے سے چھوٹا اور بڑے سے بڑا کام تخلیق ہے، تخلیق کا محرک خیال ہے اور خیال کا خالق رحمٰن و رحیم اللہ احسن الخالقین ہے۔