Topics
غ۔ع ( کراچی ) : بیٹا 13 سال کا ہے۔
پانچ سال کی عمر سے ہاتھ ہلانے کی عادت تھی۔ ہم سمجھتے تھے کہ چھوٹا ہے اس لئے
ایسا کرتا ہے مگر عادت اب بھی قائم ہے۔ اچانک کھڑا ہوتا ہے، انگلیوں کو عجیب طریقے
سے ہلاتا ہے اور اچھلتا ہے اور منہ ٹیڑھا کر لیتا ہے۔ روکتے ہیں مگر اپنی مرضی سے
نارمل ہوتا ہے۔ ساتویں جماعت میں پڑھتا ہے۔ ہم جماعت مذاق اڑاتے ہیں۔ ڈرتا بہت ہے۔
تتلی سے ڈر جاتا ہے۔ واش روم میں ایک گھنٹہ بیٹھتا ہے۔ دو تین بالٹیاں پانی بہاتا
ہے جب تک پانی نہ آئے، حاجت روک لیتا ہے، مسوڑھے پھولے ہوئے ہیں اور خون آتا ہے۔
معالج کو دکھا چکے ہیں۔ بیٹے کے لئے بہت پریشان ہیں۔ لاک ڈاؤن کی وجہ سے اسکول بند
ہیں۔ آسان عمل بتائیں۔
جواب
: بیٹا جس وقت شکل بگاڑ کے بات کرے
اس وقت فوٹو اتار لیں اور کیبنٹ سائز کی فوٹو بنا کر فریم کروا لیں۔ فریم کی لکڑی
نیلے رنگ کی ہونی چاہیئے یا نیلا رنگ کروالیں۔ فوٹو ایسی جگہ لٹکائیں یا رکھیں
جہاں آتے جاتے بچے کی نظر پڑتی رہے۔ نمک کم سے کم کریں۔ اچھا یہ ہے کہ تین ہفتے تک
پھیکا کھانا کھلائیں۔ اس کےبعد بھی پرہیز کریں۔ سوتے وقت پیروں کی طرف سے چارپائی
یا بستر کچھ اونچا کرلیں تاکہ سر کے مقابلے میں پیر اونچے رہیں۔ 40 روز کے بعد
کیفیات سے مطلع کریں۔ نماز عشاء کے بعد آیتہ الکرسی پڑھ کر مریض پر دم کر دیں۔
ماہر Dentist سے پائیریا کا علاج کروائیں۔ مسوڑھوں اور دانتوں کے درمیان پس جمع ہو جاتی ہے۔ پائیریا کے علاج سے انشاء اللہ دوسرے امراض میں بھی فائدہ ہوگا۔ اللہ کے حضور دعا ہے کہ بواسطہ سرور کائنات ﷺ بچے کو صحت عطا فرمائے، آمین۔
Parapsychology se masil ka hal
خواجہ شمس الدین عظیمی
معاشرے میں افراتفری کی وجہ یہ ہے کہ فرد اپنی اصل سے دور ہوگیا ہے۔ سبب خود فرد کی نفسیات ہے اور نفسیات ماحول سے منسلک ہے جس میں وہ رہتا ہے۔ ہر چھوٹے سے چھوٹا اور بڑے سے بڑا کام تخلیق ہے، تخلیق کا محرک خیال ہے اور خیال کا خالق رحمٰن و رحیم اللہ احسن الخالقین ہے۔