Topics
م۔ ب ،خوشاب: میں
ایم فل فز کس کی طالبہ ہوں ۔ اندرہی اندر تکلیف میں ہوں۔ رونے کو دل چاہتا ہے۔
خوشی محسوس نہیں ہوتی ۔ غروبِ آفتاب کے بعد ذہنی دباؤ میں اضافہ ہوجاتا ہے ۔ اپنے
آپ سے باتیں کرتی ہوں۔ کسی سے نظریں ملا کر بات نہیں کر سکتی ۔ منفی خیالات آتے
ہیں۔ مستقل مزاجی نہیں ہے۔ میں جوش و خروش سے منصوبے بناتی ہوں لیکن—؟ توجہ نہ ہونے کی وجہ سے کلاس میں لیکچر کا صرف 10فی صدسمجھ
میں آتا ہے۔ لگتا ہے کہ مجھے ADHD کا مسئلہ ہے ۔ چھوٹی
چھوٹی باتوں پر سارا دن سوچتی ہوں۔ میں ان عادتوں سے نجات حاصل کرکے ذہین بننا چاہتی
ہوں۔
جواب : کسی کھلی
جگہ پرسفید چادر بچھایئے، چادر کے درمیان اسٹول رکھئے، اسٹول کے بیچ میں سوراخ
کروا دیجئے۔سوراخ میں کوئی چیز رکھ کر اس میں موم بتی کھڑی کرکے، موم بتی روشن کر
دیجئے۔موم بتی کی لَو پر نظر جمایئے۔ کوشش کیجئے کہ لَو دیکھتے ہوئے پلک نہ جھپکے۔
شمع بینی دس منٹ تک
کیجئے۔شمع بینی میں موم بتی کے رنگ تبدیل ہوسکتے ہیں۔ جو رنگ نظر آئے، اس پر توجہ
نہ دیجئے کہ یہ اب لال ہوگیا اور سبز ہوگیا۔ بالآخر رنگ نظر آنا بند ہوجائیں گے
اور خلا ظاہر ہو گا۔ مشق ختم کرکے بات کئے بغیرسوجایئے۔ پانی کا گلاس ساتھ رکھ
لیجئے۔ گلا خشک ہونے پر ایک یا دو گھونٹ پانی پی سکتی ہیں۔ انشاء اللہ ذہنی خلفشار
میں کمی ہوگی۔
دو ہفتے بعد رپورٹ
سے مطلع کیجئے۔
کھانے میں میٹھا کم کرلیجئے۔
’’ماہنامہ قلندر شعور‘‘ (اپریل 2022ء)
Parapsychology se masil ka hal
خواجہ شمس الدین عظیمی
معاشرے میں افراتفری کی وجہ یہ ہے کہ فرد اپنی اصل سے دور ہوگیا ہے۔ سبب خود فرد کی نفسیات ہے اور نفسیات ماحول سے منسلک ہے جس میں وہ رہتا ہے۔ ہر چھوٹے سے چھوٹا اور بڑے سے بڑا کام تخلیق ہے، تخلیق کا محرک خیال ہے اور خیال کا خالق رحمٰن و رحیم اللہ احسن الخالقین ہے۔