Topics
(کراچی) گھر
کرائے کا ہے اور آمدنی قلیل ہے، جوان بیٹیاں ہیں، رشتے نہیں آتے، جو آنا چاہتے ہیں
ان کے لئے چائے پانی کے لئے کچھ نہیں ہوتا۔ بیٹیوں کے جہیز کا انتظام نہیں۔ شوہر
سے کہتی ہوں کہ بچیوں کی شادی کے لئے کچھ جمع کریں۔ وہ کہتے ہیں کہ آمدنی اتنی
نہیں،کہاں سے لاؤں۔ بچیاں گھر چلانے میں ہاتھ بٹاتی ہیں۔ میرے شوہر فضول خرچ ہیں۔
ادھار لینا اور دوسروں کی ضرورتیں پوری کرنا اپنا فرض سمجھتے ہیں۔ نہایت چرب زبان
ہین۔ ہم جیسے تیسے کر کے کچھ جمع کریں تو لے لیتے ہیں ۔ کہتے ہیں کہ ملازمت پر
جانے کے لئے گاڑی میں پیٹرول نہیں، تمہارے
پاس جو رقم ہے وہ دے دو۔ بچیوں کے اچھے رشتے کے لئے اجتماعی دعا کروائیں اور ایسا
عمل بتائیں کہ شوہر سنجیدگی سے بیٹٰوں کی شادی کا سوچیں اور بیٹیاں اپنے گھر کی ہو
جائیں۔
جواب : اللہ رب العزت کا ارشاد ہے :
” اور بے جا خرچ
نہ کرو، بے شک اللہ فضول خرچ لوگوں کو پسند نہیں کرتا۔“ (الانعام : ۱۴۱)
اندازہ ہے کہ صرف شوہر ہی نہیں، گھر کے باقی لوگ بھی فضول خرچ ہیں۔ اس طرف بطور خاص توجہ دیں۔ دلہن کے روپ میں بیٹی کی کیبنٹ سائز تصویر بنوائیں۔ خوب صورت فریم میں یہ تصویر والد کے کمرے میں ایسی جگہ آویزاں کریں کہ اس پر اختیاری غیر اختیاری طور پر نظر پڑتی رہے۔ ساتھ ہی ماں باپ کی تصویریں اس پوز سے بنوائیں کہ شوہر کا چہرہ دیواروں کی طرف ہو اور بیگم شوہر کی پشت کی جانب کھڑی ہوں اور پلک جھپکے بغیر نظر شوہر کی کمر پر مرکوز ہو۔ تصویر میں میاں بیوی کے درمیان فاصلہ ہونا چاہیئے تاکہ دونوں نظر آئیں۔ یہ تصویر بیٹی کی تصویر کی مخالف سمت دیوار پر لٹکائیں۔ تین مہینے بعد نتائج سے مطلع کریں۔ انشاء اللہ غیبی مدد ہوگی۔ اللہ تعالیٰ رحیم و کریم ہے۔
Parapsychology se masil ka hal
خواجہ شمس الدین عظیمی
معاشرے میں افراتفری کی وجہ یہ ہے کہ فرد اپنی اصل سے دور ہوگیا ہے۔ سبب خود فرد کی نفسیات ہے اور نفسیات ماحول سے منسلک ہے جس میں وہ رہتا ہے۔ ہر چھوٹے سے چھوٹا اور بڑے سے بڑا کام تخلیق ہے، تخلیق کا محرک خیال ہے اور خیال کا خالق رحمٰن و رحیم اللہ احسن الخالقین ہے۔