Topics
زین العابدین، اسلام آباد: ہم مسائل میں الجھے ہوئے لوگ ہیں۔کتابیں پڑھنے کا
شوق ہے نہ مسائل سے نکلنے کے لئے باطنی علوم کی طرف متوجہ ہوتے ہیں۔ پانچ سال سے
’’ماہنامہ قلندر شعور‘‘ کا مستقل قاری ہوں۔ یہ رسالہ پڑھ کر مجھے پتہ چلا کہ مسائل
کیوں ہیں اور ان سے کیسے نکلا جاتا ہے۔جس دنیا سے آپ نے مجھے متعارف کروایا ہے،
میں نے اس میں داخل ہونے کی کوشش کی۔ پودوں، پرندوں، چاند، ستاروں، زمین ، آسمان
اور اپنے اندر میری دلچسپی بڑھ گئی ہے۔ گھر میں کیاری لگائی ہے اور دن کا ایک
گھنٹہ پودوں کے ساتھ گزارتا ہوں۔ اس سے مجھے سبز رنگ کی افادیت پتہ چلی۔ جی چاہتا
ہے پودوں سے باتیں کروں اور ان کی باتیں سنوں۔ آپ نے اسی کالم میں لکھا تھا کہ
پیرا سائیکالوجی کا علم خیال پر قائم ہے۔ کیا کوئی ایسی مشق ہے کہ میں خیال سے کام
لے کر پودوں کی آواز سن سکوں؟ نیز پودوں کی زبان کیا ہے؟
جواب: کائنات میں ہر شے حواس رکھتی ہے ، سنتی ہے، بولتی ہے اور مطلب کی باتوں
کوسمجھتی ہے ۔ اﷲکی بنائی ہوئی ہرمخلوق میں عقل وشعور ہے، مادر پدر کا رشتہ ہے، گرمی
سردی کا احساس ہے ، حفاظت کے طریقوں سے واقفیت ہے ۔ کسی بھی طرح ہم نہیں کہہ سکتے
کہ پرندوں میں، چوپایوں میں، پہاڑوں میں، پانی میں عقل وشعور نہیں۔ ایک کوّا مرجائے
تو کوّا برادری پرسہ دینے جمع ہوتی ہے۔ حشرات الارض پیدا ہوتے ہیں ، زندگی کے
تقاضے پورے کرتے اور عمر گزار کر نقل مکانی کرتے ہیں۔
جانور اور پرندے بچوں کو دودھ پلاتے ہیں اور چوگا دیتے ہیں،سردی گرمی کا
اہتمام کرتے ہیں ۔ چڑیا سے چھوٹا ایک پرندہ”بیا“ مخروطی گھر بناتا ہے۔ گھونسلے کو
کھول کر دیکھا جائے تو گھرمیں بستر ہوتا ہے، جھولا ہوتا ہے اوربجلی کا اہتمام کیا
جاتا ہے جس کا بل نہیں آتا ۔ ہوتا یہ ہے کہ بیا بہت سارے جگنو پکڑ کر گھونسلے میں
چھوڑ دیتا ہے اور جگنو جل بجھ کر بلب کا کام کرتے ہیں ۔
سب جانتے ہیں کہ
ماں کسی بھی مخلوق کی ہو، چھوٹے بچوں کی حفاظت کرتی ہے، ان کو کھانا کھلاتی ہے
وغیرہ۔
محترم دوست! اﷲتعالیٰ کی تخلیقات پر غور کیجئے ، انشاءاﷲذہن کے پٹ کھلیں گے ۔ آپ کو کرنا یہ ہےکہ رات کو سونے سے پہلے آسمان میں جگمگ کرتے ستاروں کو دس منٹ دیکھیں اور ستاروں کو شمار کریں۔ ہر روز جتنے ستارےآپ نے شمار کئے ہیں، ان کی تعداد لکھ لیں ۔ اس مشق سے ذہن کھلے گا اور عجائبات کا ادراک ہوگا۔ ایک دن کم ایک مہینے کے بعد انشاءاﷲنتائج آپ کے سامنے ہو ں گے ۔
’’ماہنامہ قلندر شعور‘‘ (جون 2022ء)
Parapsychology se masil ka hal
خواجہ شمس الدین عظیمی
معاشرے میں افراتفری کی وجہ یہ ہے کہ فرد اپنی اصل سے دور ہوگیا ہے۔ سبب خود فرد کی نفسیات ہے اور نفسیات ماحول سے منسلک ہے جس میں وہ رہتا ہے۔ ہر چھوٹے سے چھوٹا اور بڑے سے بڑا کام تخلیق ہے، تخلیق کا محرک خیال ہے اور خیال کا خالق رحمٰن و رحیم اللہ احسن الخالقین ہے۔