Topics
ع۔ ج ،
نوشہروفیروز: شخصیت میں کمزوریوں اورکوتاہیوں کی وجہ سے اپنی ذمہ داری صحیح طور پر ادا
نہیں کر سکا ۔ گھر کے ماحول، منفی خیالات، تعمیری رجحانات کی کمی ، کمزور
قوتِ ارادی، تساہل اور ذہنی انتشار کی وجہ سے خیالات کی دنیا میں گم رہتا ہوں ۔
سوچتا بہت کچھ ہوں مگر عمل صفر ہے۔
جواب: فجر کی نماز باجماعت پڑھ کرتیس منٹ سیر کیجئے۔پھر کسی درخت کے تنے کے ساتھ کھڑے ہوجایئے اس طرح کہ پشت بالخصوص کمر درخت کے تنے سے مس ہو۔ آنکھیں بند کرکے تصور کیجئے کہ درخت کیا کرتا ہے۔ آندھی ہو یا طوفان— شاخیں جھولتی ہیں، پتےّ گرتے ہیں لیکن درخت کا مزاج تبدیل نہیں ہوتا، فطرت پر قائم رہتا ہے۔ مسافروں کے لئے سایہ دار اور پرندوں کے لئے سرائے ہے۔کوئی مخلوق ایسی نہیں جو درخت کے فائدے سے محروم ہو۔ بارش نہ ہو تو جڑیں زمین میں پانی تک پہنچنے کا راستہ بنالیتی ہیں۔ اللہ نے جو توانائی درخت کو عطا کی ہے، اس سے زیادہ آپ کو عطا کی ہے۔ دس منٹ تنے کے ساتھ کھڑے ہوکر سنئے کہ درخت کیا کہتا اور کیا کرتا ہے۔ آپ بھی وہی کیجئے۔ گھر جا کر سونے کے بجائے کام شروع کیجئے۔ علاج کی مدت 40 روز ہے۔ خیال رہے کہ درخت ایک ہی ہو۔ ناغہ نہ ہو ورنہ اگلا روز اول شمار ہوگا۔ نظام الاوقات بنائیے اور پابندی کیجئے۔ سونے سے پہلے روزانہ ڈائری لکھئے کہ ذہن میں کیا تاثرات قائم ہوئے ۔
Parapsychology se masil ka hal
خواجہ شمس الدین عظیمی
معاشرے میں افراتفری کی وجہ یہ ہے کہ فرد اپنی اصل سے دور ہوگیا ہے۔ سبب خود فرد کی نفسیات ہے اور نفسیات ماحول سے منسلک ہے جس میں وہ رہتا ہے۔ ہر چھوٹے سے چھوٹا اور بڑے سے بڑا کام تخلیق ہے، تخلیق کا محرک خیال ہے اور خیال کا خالق رحمٰن و رحیم اللہ احسن الخالقین ہے۔