Topics
ن۔خ : شادی کو کئی برس گزر گئے لیکن میں ماں نہیں بن
سکی۔ کیا میں صحیح معنوں میں اپنے شوہر کے موافق نہیں ہوں؟ کیا ایسے میاں بیوی لفظ
”زوج“ کے تحت مطابقت نہیں رکھتے؟ پیرا سائیکالوجی میں اس کا علاج ہے؟ آپ میری آخری
امید ہیں۔
جواب : اللہ
تعالیٰ نے قرآن کریم میں فرمایا ہے کہ اللہ کی رحمت سے کبھی مایوس نہ ہونا۔
آپ نے تحریر کیا ہے کہ آپ یعنی میں آخری امید ہوں۔ سوچنا یہ ہے کہ یہ
جملہ کتنا صحیح ہے اور کس قدر صحیح نہیں ہے۔
بشر اور تمام مخلوقات بتایا جاتا ہے کہ بااختیار ہیں ۔آپ غور کیجئے کہ اختیار کا کیا مطلب ہے؟
آدمی کو سونے اور جاگنے پر اختیار
نہیں، کھانے پینے کا محتاج ہے، اماں ابا کے علاوہ وجود ظاہر نہیں ہوتا، سردی کا
نعم البدل بظاہر گرمی ہے لیکن جب ہم گرمی کا انتظام کرتے ہیں تو غور کیا جائے کہ
وہاں ہماری اختیاری قوت کتنی ہے۔ کیا کسی کو پیدا ہونے پر اختیار ہے؟ تاریخ میں کوئی
ایسی مثال ہے کہ ایک فرد ماں باپ کے بغیر پیدا ہوا ہو؟ ہم تکلم کرتے ہیں تو اس بات
پر غور نہیں کرتے کہ جو لفظ ادا کریں گے اس کی تصویر پہلے دماغ میں بنتی ہے۔ تصور
نہ بنے تو آپ مطلوبہ شے کو دیکھنے پر قدرت نہیں رکھتیں۔ آپ کو ایک شے بہت مرغوب ہے لیکن دماغ میں
انفارمیشن کی لہر خیال نہ بنے تو کسی شے کا تصور نہیں بنتا۔ اب جب شے کا تصور نہیں
بنتا تو شے دماغ کی اسکرین پر تصویر نہیں بنتی۔ ہم بیمار ہونا نہیں چاہتے لیکن
۔۔۔؟
اللہ تعالیٰ کے انعامات میں آنکھوں کی
بڑی اہمیت ہے۔ آنکھ کا تل کسی تصویر کو دماغ کے اندر اسکرین پر ظاہر نہ کرے تو ہم
کچھ نہیں دیکھتے۔ بہت اچھی بیٹی! یہ بتائیے کہ اگر دماغ کی اسکرین پر تصویر نہ بنے
، کیا کوئی نتیجہ مرتب کر سکتے ہیں سوائے اس کے کہ میکانزم میں تبدیلی آگئی ؟ جب
تک وجود ِ شے ( دیکھنے والی چیز ) کی
تصویر نہ بنے، کیا ہم دیکھ سکتے ہیں؟
اللہ تعالیٰ نے اپنی تعریف بیان
فرمائی ہے۔۔۔ اللہ ابتدا ہے، وہ انتہا ہے، رب العالمین ظاہر ہے، خالق کائنات باطن
ہے۔
اب آپ اپنے مسئلے کا جواب پڑھیئے۔
کائنات میں ہر شے ایکویشن پر قائم ہے۔ اگر ولادت سے متعلق شوہر اور بیوی کے اندر اولاد کا فارمولا صحیح نہ ہو ( جیسے پانی میں نمک ملادیں اور شربت کی امید رکھ کر اسے پئیں) تو مقداریں معین نہیں ہوں گی۔ کائنات میں جو کچھ ہے، ہوا، پانی، زمین، رنگ رنگ قسموں کی مٹی اور تمام تخلیقات اللہ تعالیٰ کے ارشاد کے مطابق معین مقداروں پر قائم ہیں۔ آپ نے مسئلہ لکھ دیا لیکن اس ”ضرورت“ یعنی اپنے یا شوہر کے طبی معائنے کے بارے میں کچھ نہیں لکھا۔ جواب یہ ہے کہ مقداروں میں یکسانیت نہ ہو تو تیسرا وجود سامنے نہیں اتا۔ اللہ تعالیٰ آپ کو خوشیاں دکھائے، آمین۔
Parapsychology se masil ka hal
خواجہ شمس الدین عظیمی
معاشرے میں افراتفری کی وجہ یہ ہے کہ فرد اپنی اصل سے دور ہوگیا ہے۔ سبب خود فرد کی نفسیات ہے اور نفسیات ماحول سے منسلک ہے جس میں وہ رہتا ہے۔ ہر چھوٹے سے چھوٹا اور بڑے سے بڑا کام تخلیق ہے، تخلیق کا محرک خیال ہے اور خیال کا خالق رحمٰن و رحیم اللہ احسن الخالقین ہے۔