Topics
عبدالرزاق
(چترال)
: بیٹا آٹھ ماہ کا ہے۔ پیدائش کے
پانچ ماہ تک روتا بہت تھا۔ کسی ڈاکٹر نے پیٹ کی دوا دی کسی نے کان میں درد بتایا
مگر تکلیف دور نہیں ہوئی۔ پھر ماہرِ امراض طفل کے پاس لے گئے۔علاج سے رونا کم ہو
گیا ہے مگر بیٹا بیٹھ نہیں سکتا۔ بازو اور پیر اکثر اکڑے رہتےہیں۔ آواز پر متوجہ
ہوتا ہے نہ کوئی چیز دکھانے پر ردِعمل ظاہر کرتا ہے۔جب تک ٹانگوں اور پیٹ پر تکیہ
نہ رکھ دیں، ساری رات بے چین رہتا ہے۔ایک ماہر طفل کا کہنا ہے کہ دماغ کے خلیات کم
زور ہیں، پیدائش کے بعد آکسیجن کم ملی ہے۔ کوئی کہتا ہے کہ دماغ بخار کی وجہ سے
متاثر ہوا ہے۔ سمجھ میں نہیں آتا کس کی بات کا اعتبار کریں۔ مہربانی کر کے علاج
بتائیں کہ میرا بیٹا ذہنی معذوری سے بچ جائے۔
جواب: آپ بچے کو رات کے وقت نیلی شعاعوں میں لٹائیں اور کمرے میں ساری رات نیلا بلب روشن رکھیں۔ پیراسائیکالوجی کے علاج کے طریقے پر بچے کا بڑا فوٹو 10 x 12 انچ کا بنوا کر گتّے یا ہارڈ بورڈ پر رکھ کر چاروں کونوں میں پن لگا دیں تا کہ فوٹو اپنی جگہ سے نہ ہلے۔ بچہ جب رات کو گہری نیند سو جائے تو اس فوٹو کے اوپر سیاہ رنگ کی پنسل سے اینٹی کلاک وائز دائرے بنائیں اور گھڑی دیکھ کر روزانہ دس منٹ تک دائرے بناتے رہیں ، دائرے کے اوپر دائرے آجائیں تو حرج نہیں۔ فوٹو بالکل سیاہ ہو جائے تو بھی فرق نہیں پڑے گا۔ اگر فوٹو کے اوپر خراش آجائے یا فوٹو پھٹ جائے تو نیا فوٹو بنوانا ہوگا۔ علاج کی مدت 160 روز ہے۔ دورانِ علاج شہد اور سوتے وقت عمدہ قسم کی ایک کھجور کھلاتے رہیں۔
Parapsychology se masil ka hal
خواجہ شمس الدین عظیمی
معاشرے میں افراتفری کی وجہ یہ ہے کہ فرد اپنی اصل سے دور ہوگیا ہے۔ سبب خود فرد کی نفسیات ہے اور نفسیات ماحول سے منسلک ہے جس میں وہ رہتا ہے۔ ہر چھوٹے سے چھوٹا اور بڑے سے بڑا کام تخلیق ہے، تخلیق کا محرک خیال ہے اور خیال کا خالق رحمٰن و رحیم اللہ احسن الخالقین ہے۔