Topics
نام شائع نہ کریں،
پشاور : مجھ سے پہلے کئی لوگ آپ کو اس بارے میں خط لکھ چکے ہیں اورآپ نے جواب بھی دیا ہے۔ چوں کہ علاج کے لئے اجازت کی ضرورت ہے اس لئے مسئلہ
لے کر حاضر ہوئی ہوں۔میں بدصورت ہوں۔ایک بار جو دیکھ لے، دوبارہ دیکھنا پسند نہیں
کرتا۔ میری ایک ہی دوست ہے ، اس کے علاوہ کوئی اہمیت نہیں دیتا۔ شدید احساسِ کمتری کا شکار ہوں۔ چاہتی ہوں کہ میرے اندر اعتماد پیدا ہو
اور اعتماد کا انحصار کسی فرد کی رائے پر نہ ہو۔ پھر کوئی خوش شکل سمجھے یا بدشکل،
مجھے فرق نہیں پڑے گا۔
جواب : آپ کا ذہن اچھا ہے۔خود کو دوسروں کی نظر سے دیکھنے والا فرد ناخوش رہتا ہے۔فجر کی نماز پڑھ کر شمال رخ کھڑی ہوں ۔ ناک سے آہستہ آہستہ سانس لیجئے اور سینے میں روکے بغیر آہستہ آہستہ خارج کردیجئے۔ یہ عمل 11 مرتبہ کرنے کے بعد بیٹھ جائیے اور بند آنکھوں سے خود کو نہایت خوش نما باغ میں دیکھئے جس میں بیٹھ کر آپ مراقبہ کررہی ہیں اور باغ تازہ پھولوں کی عمدہ خوش بو سے مہک رہا ہے۔ باغ میں مراقبہ کا تصور 15منٹ تک کرنا ہے۔جن مسائل کاآپ نے ذکر کیا ہے، 40 روز کے عمل سے ان سے نجات مل جائے گی ، انشاء اللہ ۔
Parapsychology se masil ka hal
خواجہ شمس الدین عظیمی
معاشرے میں افراتفری کی وجہ یہ ہے کہ فرد اپنی اصل سے دور ہوگیا ہے۔ سبب خود فرد کی نفسیات ہے اور نفسیات ماحول سے منسلک ہے جس میں وہ رہتا ہے۔ ہر چھوٹے سے چھوٹا اور بڑے سے بڑا کام تخلیق ہے، تخلیق کا محرک خیال ہے اور خیال کا خالق رحمٰن و رحیم اللہ احسن الخالقین ہے۔