Topics
عظمیٰ سلیم، گوجرہ:’’ماہنامہ
قلندرشعور‘‘کے مضامین پڑھتی ہوں تو احساسِ کمتری ہوجاتا ہے کہ لوگ مظاہر کی سائنس
اور حکمت کے بارے میں کس قدر گہری باتیں لکھتے ہیں۔ یہ خیالات مجھے کیوں نہیں آتے؟
ایسا ورد بتائیے کہ جس کے کرنے سے میرا ذہن کھل جائے۔
جواب: اللہ تعالیٰ نے کائنات کو
ظاہر کرنے کا ارادہ فرمایا تو جو کچھ اللہ کے ارادے میں تھا، اس کا مظاہرہ ہوگیا۔
پوری کائنات فطرت کی کتاب ہے جس میں سب کو اللہ کے قانون کے مطابق تفکر کرنے کی
آزادی ہے۔تفکرکیا ہے؟ کسی مظہر کی حقیقت جاننے کے لئے ذہن کو اس پر یکسو کرکے تلاش
کرنا کہ یہ کیا ہے، اسے کس نے پیدا کیا، یہ کن اجزا سے بنی ہے اور کائنات میں اس
کا مصرف کیا ہے وغیرہ۔جب سوچ کا یہ پیٹرن بن جاتا ہے تو خلیے چارج ہونے لگتے ہیں
اور لاشعور میں قبول کرنے کی سکت پیدا ہوتی ہے۔آپ کو جو شے نظر آتی ہے، اس پر توجہ
مرکوز کیجئے کہ اللہ نے اس کو کن فارمولوں سے تخلیق کیا ہے۔ آپ تفکر کا ورد کیجئے،
انشاء اللہ فہم و فراست کے چشمے ابل پڑیں گے۔اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے،
’’جو لوگ میرے لئے جدوجہد کرتے ہیں، میں ان کے لئے اپنی راہیں کھول دیتا ہوں۔“ (العنکبوت: ۶۹)
’’ماہنامہ قلندر شعور‘‘ (اگست 2022ء)
Parapsychology se masil ka hal
خواجہ شمس الدین عظیمی
معاشرے میں افراتفری کی وجہ یہ ہے کہ فرد اپنی اصل سے دور ہوگیا ہے۔ سبب خود فرد کی نفسیات ہے اور نفسیات ماحول سے منسلک ہے جس میں وہ رہتا ہے۔ ہر چھوٹے سے چھوٹا اور بڑے سے بڑا کام تخلیق ہے، تخلیق کا محرک خیال ہے اور خیال کا خالق رحمٰن و رحیم اللہ احسن الخالقین ہے۔