Topics
وردہ احمد، کراچی: میری بھتیجی ایک سال تین ماہ کی ہے۔ جب سے چلنا شروع کیا
ہے، ایک جگہ بٹھا کر رکھنا مشکل ہوگیا ہے۔ گھر میں کوئی بندہ ایسا ہونا چاہئے جو
ہر وقت اس کے ساتھ رہے، بچوں کے سے انداز میں ہنسائے، چھپ کر آواز دے پھر یکدم
سامنے آکر خوشی کا اظہار کرے تووہ قہقہے لگاتی ہے۔ کوئی ایسا بندہ ہو جو ساتھ کھیلے
اور کھیل بھی کیسا— جس میں جسمانی ورزش ہوجائے۔ 15یا 20 منٹ سےزیادہ کسی کھلونے سے نہیں کھیلتی ۔ سارا دن کھیلنے کے بعد
بھی تھکتی نہیں، ہم تھک جاتے ہیں۔ صبح اور شام کو پرندے دکھاتے ہیں، پودوں کےپاس
بٹھاتے ہیں، وہ پودوں کوپیار کرتی ہے، پرندوں کو آوازیں دیتی ہے ۔ نعت پڑھتے اور سناتے
ہیں۔ ماشا ء اللہ ہنس مکھ اور ذہین ہے۔ جب مہمان آتے ہیں تو اس وقت ایک جگہ بیٹھتی
ہے۔سمجھ میں نہیں آتا کہ ایسے بچے کو مزید کیا activity دیں کہ وہ زیادہ دیر اس میں مشغول
رہے۔
جواب : نشوونما کے درمیان بچے مختلف ادوار سے گزرتے ہیں ۔ کوئی بچہ خاموش طبع ہوتا ہے اور کوئی گھر والوں کو اپنے ساتھ مصروف رکھتا ہے۔ آپ کا بچہ جو کرتا ہے یہ صحت، توانائی اور ذہانت کی علامت ہے۔ ماں بچے کا انسائیکلوپیڈیا ہے۔ ماں اور گھر کے دیگر افراد کی ذمہ داری ہے کہ وہ بچی کو فطرت سے قریب کریں۔
’’ماہنامہ قلندر شعور‘‘ (دسمبر 2021ء)
Parapsychology se masil ka hal
خواجہ شمس الدین عظیمی
معاشرے میں افراتفری کی وجہ یہ ہے کہ فرد اپنی اصل سے دور ہوگیا ہے۔ سبب خود فرد کی نفسیات ہے اور نفسیات ماحول سے منسلک ہے جس میں وہ رہتا ہے۔ ہر چھوٹے سے چھوٹا اور بڑے سے بڑا کام تخلیق ہے، تخلیق کا محرک خیال ہے اور خیال کا خالق رحمٰن و رحیم اللہ احسن الخالقین ہے۔