Topics
عنبرین صدیقی
(قطر):
شادی کو دس سال ہوچکے ہیں۔ بھرے
گھر میں تنہا ہوں۔ رات میں آنکھ
کھلتی ہے تو دل چاہتا ہے کہ سب کچھ چھوڑ
کر کہیں چلی جاؤں ۔ چیخ چیخ کر رونے کو دل کرتا ہے لیکن آواز حلق میں رہ جاتی ہے ۔ پتہ نہیں
گھر میں ویرانی ہے کہ دل ویران ہے ۔ تنہائی نہیں ہوتی تو تنہائی کا خوف
رہتا ہے۔نماز روزے کی پابند ہوں۔سب کو خوش رکھنے کی کوشش کرتی ہوں لیکن خود اداس ہوں۔ خدارا
راہ نمائی کیجئے ۔ ایسا نہ ہو کہ
ساری عمر تنہا رہ جاؤں ۔
جواب : آدمی کبھی تنہا نہیں ہوتا۔ وہ جہاں اور جس مقام پر ہے، اللہ اس کے ساتھ ہے اور رگ ِ جان سے زیادہ قریب ہے۔ اللہ اول ہے، آخر ہے، ظاہر ہے ، باطن ہے۔ یقین مستحکم ہونے سے تعلق مشاہدہ بنتاہےاور بندہ خود کو تنہا نہیں سمجھتا ۔ اللہ نے آپ کو اچھی زندگی گزارنے کے وسائل عطا فرمائے ہیں۔ زیادہ سے زیادہ شکر کیجئے۔ اللہ کا شکر ادا کرنے سے وسوسے دور ہوتے ہیں۔ فجر کی نماز کے بعد آنکھیں بند کرکے آرام دہ نشست میں 10 منٹ تک تصور کیجئے کہ اللہ میرے ساتھ ہے اور میں اللہ کے حضور حاضر ہوں۔
Parapsychology se masil ka hal
خواجہ شمس الدین عظیمی
معاشرے میں افراتفری کی وجہ یہ ہے کہ فرد اپنی اصل سے دور ہوگیا ہے۔ سبب خود فرد کی نفسیات ہے اور نفسیات ماحول سے منسلک ہے جس میں وہ رہتا ہے۔ ہر چھوٹے سے چھوٹا اور بڑے سے بڑا کام تخلیق ہے، تخلیق کا محرک خیال ہے اور خیال کا خالق رحمٰن و رحیم اللہ احسن الخالقین ہے۔