Topics
مہوش جبار، متحدہ
عرب امارات : پانچ سال سےذہنی اذیت میں مبتلا ہوں۔ذہن میں کردار ہیں، کچھ آس پاس
رہنے والے اور کچھ فرضی۔ تخیلاتی دنیا قائم کرکے ان سے باتیں کرتی ہوں۔ فرضی حالات
پیدا کرکے اس دنیا میں مگن رہتی ہوں۔ کسی کو غور سے دیکھوں یا سرسری طور پر، وہ
ذہن میں نقش ہوجاتا ہے اور بار بار اس کی تصویر سامنے آتی ہے۔ ہونٹ نہیں ہلتے لیکن
مجھ سمیت سارے فرضی کردار باتیں کرتے ہیں۔ بظاہرکوئی تکلیف نہیں لیکن میں افسانوی
دنیا کی ہوکر رہ گئی ہوں۔
جواب: پوسٹ کارڈ کےسائز کا نیگیٹو بنوا کر فریم کرکے جس کمرے میں آپ سوتی ہیں، وہاں
دیوار پر لٹکا دیجئے ۔ وقت مقرر کرکے صبح، دوپہر اور رات دن میں تین مرتبہ دس دس
منٹ تک، چار فٹ کے فاصلے سے اس نیگیٹو پر نظر جمایئے ۔ انشاءاللہ بھول بھلیوّں کی
دنیا سے آزاد ہوجائیں گی۔ نیگیٹو بینی کا عمل 40 روز کرنا ہے۔
’’ماہنامہ قلندر شعور‘‘ (مئی 2022ء)
Parapsychology se masil ka hal
خواجہ شمس الدین عظیمی
معاشرے میں افراتفری کی وجہ یہ ہے کہ فرد اپنی اصل سے دور ہوگیا ہے۔ سبب خود فرد کی نفسیات ہے اور نفسیات ماحول سے منسلک ہے جس میں وہ رہتا ہے۔ ہر چھوٹے سے چھوٹا اور بڑے سے بڑا کام تخلیق ہے، تخلیق کا محرک خیال ہے اور خیال کا خالق رحمٰن و رحیم اللہ احسن الخالقین ہے۔