Spiritual Healing
م۔ر، سرگودھا: بیٹی دو سال کی ہے۔
اسے موبائل فون نہیں دیتی لیکن اس کی دادی، پھوپھی اور چچا بچی کوخود سے قریب کرنے
کے لئے موبائل فون کا سہارا لیتے ہیں۔ اس لالچ میں بچی میرے پاس نہیں آتی، ان کے
ساتھ زیادہ وقت گزارتی ہے۔ میں موبائل فون دکھا کر اسے قریب کرسکتی ہوں لیکن ایسا
کرکے ہم اولاد کی کیا تربیت کریں گے؟ وہ کھانا بھی موبائل فون یا ٹی وی پر کارٹون
دیکھ کرکھاتی ہے۔ ضد کرتی ہے تو فون پکڑا دیتے ہیں۔ بچی کی صحیح تربیت نہ ہونے پر
پریشان ہوں۔ کوئی طریقہ بتائیے کہ اس کا ذہن موبائل فون سے ہٹ جائے۔
جواب: موبائل فون قریب سے دیکھنا، مسلسل
دیکھنا، لیٹ کر دیکھنا اور ہاتھ میں دیر تک فون پکڑے رہنا صحت کے لئے مضر ہے جس کے
نتائج ضرور ظاہر ہوتے ہیں۔موبائل فون استعمال کرنے والے جانتے ہیں جب دیر تک فون
ہاتھ میں رہتا ہے تو ہاتھ گرم ہوجاتا ہے۔ اتنا گرم ہوجاتا ہے کہ صحت کے لئے مضر ہے
۔اس سلسلے میں آپ کسی بھی ڈاکٹر سے رجوع کریں اور’’ماہنامہ قلندر شعور‘‘ میں لکھی
ہوئی یہ تحریر ان کوپڑھا دیں۔
ٹی وی دیکھنے کا جو طریقہ بیان ہوا
ہے، وہ یہ ہے کہ اسکرین کو ٹی وی کی ضخامت کے حساب سے فاصلے سے دیکھنا ۔ بتایا جاتا
ہے کہ اگر ٹی وی 32 انچ کا ہے تو32فٹ دور سے دیکھنا چاہئے۔ جتنے انچ کا ٹی وی ہے، اتنے فٹ فاصلے
پر بیٹھ کر دیکھنا چاہئے بصورتِ دیگرنظر کمزور ہوسکتی ہے اور کان میں آواز کا
میکانزم ٹھیک نہیں رہتا۔
جب بچہ ضد کرتا ہے اور ضد کرنے سے کوئی نقصان ہوتا ہے تو بڑوں کا فرض ہے کہ بچے کو رونے دیں۔ اس کا کوئی نعم البدل بچے کو دیں۔ آپ بیٹی کوعمر کے حساب سے بیٹری سے چلنے والے کھلونوں میں مصروف کریں ۔
Parapsychology se masil ka hal
خواجہ شمس الدین عظیمی
معاشرے میں افراتفری کی وجہ یہ ہے کہ فرد اپنی اصل سے دور ہوگیا ہے۔ سبب خود فرد کی نفسیات ہے اور نفسیات ماحول سے منسلک ہے جس میں وہ رہتا ہے۔ ہر چھوٹے سے چھوٹا اور بڑے سے بڑا کام تخلیق ہے، تخلیق کا محرک خیال ہے اور خیال کا خالق رحمٰن و رحیم اللہ احسن الخالقین ہے۔