Spiritual Healing
نرمین اعجاز، شیخوپورہ: میں جذباتی طور پر کمزور ہوں۔
چھوٹی چھوٹی باتیں برداشت نہیں ہوتیں، بتنگڑ بنادیتی ہوں۔ لہجہ سخت ہے جس کی وجہ
سے آواز کرخت ہوگئی ہے۔ میرے رویے سے گھر والے بھی محفوظ نہیں جب کہ باہر والے مجھ
سے کتراتے ہیں۔ سب کو پریشان کرکے ان لوگوں میں شامل ہوگئی ہوں جو زمین پر فساد
پھیلاتے ہیں۔ اپنے رویے سے خود بھی نالاں ہوں لیکن میرے اندر برداشت کی بہت کمی ہے
۔ ’’ماہنامہ قلندرشعور‘‘ میں اولیاءاللہ خواتین کے بارے میں پڑھا تو دل چاہا کہ میرا
شمار بھی تفکر کرنے اور زمین پر امن قائم کرنے والے بندوں میں ہو۔ میں ایسا کیا
کروں کہ میری ذات مخلوق کے لئے خیر بن جائے ؟
جواب: اللہ نے کائنات محبت سے تخلیق کی ہے تاکہ مخلوق
اللہ کو پہچانے۔ محبت ایک
راز ہے جو بندےکو اللہ سے قریب
کرتا ہے، بندے کو اللہ کی نشانیوں میں تفکر کی جانب راغب کرتا ہے اور زمین پر امن
قائم کرنے والا بندہ بناتا ہے۔ محبت کے برعکس اختیار کیا جانے والا راستہ اللہ سے
دوری ہے۔
اﷲتعالیٰ نے عورت اور مرد کو یکساں صلاحیتیں عطا کی
ہیں۔جب عورت تعلیم حاصل کرکے جج، سرجن، پائلٹ، انجینئر اور پروفیسر بن سکتی ہے ،
فوج میں اعلیٰ عہدوں پر فائز ہوسکتی ہے تو وہ باطنی صلاحیتوں سے واقف ہوکر روحانی
انسان بھی بن سکتی ہے۔ آپ کی خواہش قابل ِ تحسین اور نرم دل ہونے کی عکاس ہے۔ اللہ
کی نشانیوں میں تفکر اور زمین پر امن قائم کرنے والے بندوں میں شامل ہونے کا جذبہ اعلیٰ
ہے۔ اللہ نے ہر فرد کو مخلوق کے لئے خیر بنایا ہےمگر اکثر لوگ الوژن یعنی غصہ، سنگ
دلی، فساد، ناخوشی کا غلاف اوڑھ کر اپنی اصل سے غافل ہوجاتے ہیں۔
مشورہ:
سونے سے قبل اور جاگنے کے بعد مراقبہ کیجئے۔سورج طلوع ہونے سے قبل جاگنا بہتر ہے۔
کمر تناؤ سے آزاد، سیدھی اور نشست آرام دہ ہو۔آنکھیں بند کرکے 15 منٹ تصور کیجئے کہ آسمان سے نیلی روشنی کی بیم (beam)آپ کے اندر جذب ہورہی ہے۔
بات بڑی ہو یا چھوٹی، آواز نرم اور دھیمی رکھنے سے جذبات قابو میں رہتے ہیں۔جس طرح ہوسکے، خوشی سے اللہ کی مخلوق بالخصوص والدین کی خدمت کیجئے۔ ہر وقت باوضو رہنے اور عمدہ خوش بو لگانے کااہتمام کیجئے۔ صبح سے رات اور رات سے صبح تک زمین و آسمان میں جتنے مظاہر کا مشاہدہ ہوتا ہے، ان پر غوروفکر کیجئے۔
’’ماہنامہ قلندر شعور‘‘ (ستمبر 2022ء)
Parapsychology se masil ka hal
خواجہ شمس الدین عظیمی
معاشرے میں افراتفری کی وجہ یہ ہے کہ فرد اپنی اصل سے دور ہوگیا ہے۔ سبب خود فرد کی نفسیات ہے اور نفسیات ماحول سے منسلک ہے جس میں وہ رہتا ہے۔ ہر چھوٹے سے چھوٹا اور بڑے سے بڑا کام تخلیق ہے، تخلیق کا محرک خیال ہے اور خیال کا خالق رحمٰن و رحیم اللہ احسن الخالقین ہے۔