Spiritual Healing

آٹے کا حلوہ ۔ ناک میں بولنا


سبطین علی، اوکاڑہ: بولتا ہوں تو لوگ پوچھتے ہیں کہ کیاتمہیں نزلہ ہے؟ گھر والے بھی ٹوکتے ہیں کہ ناک میںمت بولا کرو۔ نعت خوانی کا شوق ہے ۔ نعت سیکھنے کے لئے کلاس میں داخلہ لیا تو استاد صاحب نے کہا کہ ناک کے بجائے گلے سے پڑھو ۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ میں نے کب اور کون سے الفاظ ناک میں بولے ۔

جواب: پانی پینے کا گھڑا یا مٹکالیجئے ۔ مٹکے میں منہ ڈال کر اونچی آواز سے باتیں کیجئے اورنعتیں پڑھئے۔ صبح اور رات کو یہ عمل باقاعدگی سے تین ماہ کرنا ہے۔ رات کو مٹکے میں بولنے کے بعد بات کئے بغیر سوجایئے۔ انشاءاللہ مسئلہ حل ہوجائے گا اور آواز بھی خوب صورت ہوگی۔ مٹکا صرف آپ کے لئے مخصوص ہو، اس میں کسی اور کی آواز نہ گونجے۔ علاوہ ازیں عصر کی نماز کے بعد آٹے کا حلوہ بنا کر گرم گرم کھائیے۔ سونے سے پہلے نیم گرم نمکین پانی سے غرارے کیجئے۔

 


’’ماہنامہ قلندر شعور‘‘ (مئی 2022ء)

Topics


Parapsychology se masil ka hal

خواجہ شمس الدین عظیمی


معاشرے میں افراتفری کی وجہ یہ ہے کہ فرد اپنی اصل سے دور ہوگیا ہے۔ سبب خود فرد کی نفسیات ہے اور نفسیات ماحول سے منسلک ہے جس میں وہ رہتا ہے۔ ہر چھوٹے سے چھوٹا اور بڑے سے بڑا کام تخلیق ہے، تخلیق کا محرک خیال ہے اور خیال کا خالق رحمٰن و رحیم اللہ احسن الخالقین ہے۔