Topics
جناب
السلام علیکم
گزارش
ہے میرے حال پر رحم کرکے مجھے مفید مشورہ سے آگاہ فرمائیں۔
۔ ہر وقت سستی اور پریشانی
میں گرفتار رہتاہوں
۔ نماز پڑھتے وقت نیند کا
غلبہ ہوجاتا ہے
جب
کسی کام کی طرف متوجہ ہوتا ہوں تو سر چکرانے لگتا ہے، دنیا گھومنے لگتی ہے، جسم پر
اس طرح لرزہ آجاتا ہے اور قوت عمل مفلوج ہوجاتی ہے۔
میری
مدد کیجئے، میدان حشر میں اللہ تعالیٰ آپ کو اس کا اجر دیں گے۔
وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ
اللہ تعالیٰ نے قرآن پاک میں انسان کے بارے میں چار باتیں
ارشاد کی ہیں
۱۔
انسان جلد باز ہے
۲۔
انسان ناشکرا ہے
۳۔
جاہل ہے اور
۴۔
ظالم ہے
ان الفاظ کی روشنی میں اپنی ذات کو جانچئے…… اپنی طبیعت
کو پرکھئے اور ہمیشہ خوش رہیئے……کیونکہ اللہ کی منشاء یہ ہے کہ انسان ان باتوں کو سامنے
رکھ کر ناشکری، جلد بازی، جہالت اور ظلم سے باز رہے۔ جس وقت ان چیزوں سے الگ ہو گئے تو
اب صرف خوشی باقی رہ گئی۔ جب زندگی کا طرز عمل اس بنیاد پر مستحکم ہوجاتا ہے تو پھر
کوئی بات ناخوش نہیں کرسکتی اور یہی حل ہے تمام مسائل کا۔
جلد بازی اور ناشکری کا نتیجہ ذہنی کشاکش اور دماغی کشمکش
ہوتا ہے۔ وجہ معلوم نہ ہونا جہالت ہے اور جہالت میں گرفتار رہنا اپنے اوپر ظلم کرنا
ہے۔
دعاگو
عظیمی
۸، دسمبر، ۱۹۶۹ء
KHWAJA SHAMS-UD-DEEN AZEEMI
۲۰۰۸ کے محتا ط اعداد و شما ر کے مطابق مرکزی مراقبہ ہا ل میں مسا ئل کے حل کے لئے موصول ہو نے والے خطوط کی تعداد کم و بیش نو ہزا ر خطوط ما ہا نہ تھی ۔ تادم تحر یر آج بھی عظیمی صاحب انتہا ئی مصروفیا ت کے با وجود اپنی ڈا ک خود دیکھتے ہیں ۔ بعض اوقات با وجود کو شش کے خط کے جوا ب میں تا خیر ہو جا تی ہے لیکن ایسا کبھی نہیں ہوا کہ آپ نے کسی خط کو جواب دیئے بغیر تلف کردیا ہو۔عظیمی صاحب کے بیشتر مکتوبا ت رسمی تمہیدی اور مروجہ اختتا می کلما ت سے عاری ہیں ۔ آ پ خط میں فوری طور پر ہی اس مقصد ، موضو ع اور مسئلہ کے بیا ن پر آجا تے ہیں جو خط لکھنے کا محر ک بنا تھا ۔