Topics
عزیز از جان، روحانی فرزند، اورنگزیب
عظیمی صاحب
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
دل چاہتا ہے کہ آپ کو چند نصیحتیں کروں! ان کو غور سے سنو اور
ان پر عمل کرنے کی پوری کوشش کرو۔
۱۔ جو لوگ غصہ کرتے ہیں
ایسے لوگ اللہ کی محبت سے محروم ہوجاتے ہیں۔
۲۔ اولاد والدین کے پاس اللہ کی امانت ہے۔ کوئی آدمی امانت کو
خراب نہیں کرتا…… اس کی حفاظت کرتا ہے…… والدین کی ذمہ داری ہے کہ وہ اولاد کو پیار
دیں۔ ان سے دوستوں جیسا رویہ اختیار کریں۔
۳۔ والدین اگر زندہ ہوں، ان کی خدمت کی جائے۔ اگر وہ اس دنیا
میں نہیں ہیں تو ان کی مغفرت کی دعا کریں …… قرآن پاک پڑھ کر بخشیں۔ نفلیں پڑھ کر ایصال
ثواب کریں۔ روپیہ پیسہ ان کے لئے خرچ کریں۔ غریبوں کی مدد کریں۔ مسجدیں بنوائیں۔ ہسپتال
کی تعمیر میں حصہ لیں۔ مقصد یہ ہے کہ ان کے لئے کچھ نہ کچھ کرتے رہیں۔ ان کے پوتوں
اورپوتیوں کو بھرپور پیار دیں۔ ضرورت سے زیادہ غصہ نہ کریں اور بے جا غصہ کرنے سے دادا
دادی، نانانانی کی روحیں پریشان ہوتی ہیں۔
۴۔مراقبہ پابندی سے کریں۔ یا حی یا قیوم کثرت سے پڑھیں۔ گھر کو
خوشی اور سکون کا مقام بنائیں۔
دعاگو
عظیمی
۴، اپریل۱۹۹۶ء
مرکزی مراقبہ ہال، کراچی
KHWAJA SHAMS-UD-DEEN AZEEMI
۲۰۰۸ کے محتا ط اعداد و شما ر کے مطابق مرکزی مراقبہ ہا ل میں مسا ئل کے حل کے لئے موصول ہو نے والے خطوط کی تعداد کم و بیش نو ہزا ر خطوط ما ہا نہ تھی ۔ تادم تحر یر آج بھی عظیمی صاحب انتہا ئی مصروفیا ت کے با وجود اپنی ڈا ک خود دیکھتے ہیں ۔ بعض اوقات با وجود کو شش کے خط کے جوا ب میں تا خیر ہو جا تی ہے لیکن ایسا کبھی نہیں ہوا کہ آپ نے کسی خط کو جواب دیئے بغیر تلف کردیا ہو۔عظیمی صاحب کے بیشتر مکتوبا ت رسمی تمہیدی اور مروجہ اختتا می کلما ت سے عاری ہیں ۔ آ پ خط میں فوری طور پر ہی اس مقصد ، موضو ع اور مسئلہ کے بیا ن پر آجا تے ہیں جو خط لکھنے کا محر ک بنا تھا ۔